Tafseer-Ibne-Abbas - At-Taghaabun : 11
وَ لَوْ تَرٰۤى اِذْ وُقِفُوْا عَلٰى رَبِّهِمْ١ؕ قَالَ اَلَیْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ١ؕ قَالُوْا بَلٰى وَ رَبِّنَا١ؕ قَالَ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَوْ : اور اگر (کبھی) تَرٰٓي : تم دیکھو اِذْ وُقِفُوْا : جب وہ کھڑے کئے جائیں گے عَلٰي : پر (سامنے) رَبِّهِمْ : اپنا رب قَالَ : وہ فرمائے گا اَلَيْسَ : کیا نہیں هٰذَا : یہ بِالْحَقِّ : سچ قَالُوْا : وہ کہیں گے بَلٰى : ہاں وَرَبِّنَا : قسم ہمارے رب کی قَالَ : وہ فرمائے گا فَذُوْقُوا : پس چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس لیے کہ كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے تھے
اور اگر آپ اس وقت دیکھیں جب کھڑے کیے جائیں گے اپنے رب کے حضور رب تعالیٰ شانہ، کا سوال ہوگا کیا یہ حق نہیں ہے ؟ جواب میں کہیں گے کہ ہاں ! ہمارے رب کی قسم یہ حق ہے ! رب تعالیٰ شانہ، فرمائیں گے کہ چکھ لو عذاب اس وجہ سے کہ تم کفر کرتے تھے۔
(وَ لَوْ تَرٰٓی اِذْ وُقِفُوْا عَلٰی رَبِّھِمْ قَالَ اَلَیْسَ ھٰذَا بالْحَقِّ قَالُوْا بَلٰی وَ رَبِّنَا) (اگر آپ اس منظر کو دیکھیں جبکہ وہ قیامت کے دن اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے اور اس وقت اللہ جل شانہٗ وعم نوالہ کا سوال ہوگا کہ کیا یہ حق نہیں ہے ؟ اس پر وہ جواب میں کہیں گے ہاں ! ہمارے رب کی قسم یہ حق ہے) لیکن اس وقت کی تصدیق کچھ کام نہ دے گی۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا (فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَ ) کہ اپنے کفر کی وجہ سے عذاب چکھ لو۔
Top