Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 184
اَوَ لَمْ یَتَفَكَّرُوْا١ٚ مَا بِصَاحِبِهِمْ مِّنْ جِنَّةٍ١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَتَفَكَّرُوْا : وہ غور نہیں کرتے مَا بِصَاحِبِهِمْ : نہیں ان کے صاحب کو مِّنْ : سے جِنَّةٍ : جنون اِنْ : نہیں هُوَ : وہ اِلَّا : مگر نَذِيْرٌ : ڈرانے والے مُّبِيْنٌ : صاف
کیا ان لوگوں نے غور نہیں کیا کہ ان کے صاحب کو کوئی جنون نہیں ہے۔ وہ تو صرف واضح طور پر ڈرانے والا ہے۔
(اِنْ ھُوَ اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ) (بس وہ تو واضح طور پر ڈرانے والا ہے) حق کی دعوت دیتا ہے اور آخرت کی یاد دہانی کراتا ہے۔ یہ باتیں مشرکوں کو نا گوار ہیں حق کو مانتے نہیں اور داعی حق کو دیوانہ کہتے ہیں یہ ان کی اپنی دیوانگی ہے۔ داعی حق دیوانہ نہیں ہے۔ اس کے بعد فرمایا : (اَوَلَمْ یَنْظُرُوْا فِیْ مَلَکُوْتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ ) (کیا انہوں نے آسمان اور زمین کی بادشاہت میں غور نہیں کیا) (وَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ مِنْ شَیْءٍ ) (اور آسمان و زمین کے علاوہ دوسری چیزیں جو پیدا فرمائی ہیں ان میں غور نہیں کیا) (وَّ اَنْ عَسآی اَنْ یَّکُوْنَ قَدِ اقْتَرَبَ اَجَلُھُمْ ) (اور کیا انہوں نے اس پر غور نہیں کیا کہ ممکن ہے ان کی اجل قریب ہی آپہنچی ہو) اگر زمین کے بارے میں غور کرتے اور اللہ کی بادشاہت کے مظاہرے دیکھتے اور دوسری مصنوعات و مخلوقات میں تدبر اور تفکر کرتے تو سمجھ لیتے کہ ان چیزوں کا خالق ومالک وحدہٗ لا شریک ہے حکیم ہے اور مدبر اور اگر یہ غور کرتے کہ ممکن ہے ہماری موت کا وقت قریب ہو تو موت کے بعد کے حالات کے لیے فکر مند ہوتے اور مابعد الموت کی زندگی کے لیے عمل کرتے لیکن بےفکری نے انہیں توحید کے ماننے سے غافل رکھا نہ اقراری ہوئے اور نہ اس کے لیے فکر مند ہوئے۔ آخر میں فرمایا : (فَبِاَیِّ حَدِیْثٍ بَعْدَہٗ یُؤْمِنُوْنَ ) ان کو قرآن صاف صاف باتیں بتاتا ہے حق کا اعلان کرتا ہے اس کی دعوت میں کوئی پوشیدگی نہیں ہے اس کی فصاحت و بلاغت مسلم ہے اس سب کے باو جود جو لوگ اسے نہیں مانتے آگے انہیں کیا انتظار ہے۔ اب اس کے بعد کون سی ایسی بات ہے جس پر وہ ایمان لائیں گے۔ اگر ماننا چاہتے تو ہٹ دھرمی نہ کرتے اور اب تک مان گئے ہوتے، چونکہ ماننے کا ارادہ نہیں ہے اس لیے برابر حق سے منہ موڑے ہوئے ہیں۔ پھر فرمایا (مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰہُ فَلَا ھَادِیَ لَہٗ ) (جسے اللہ گمراہ کرے سو اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں) (وَ یَذَرُھُمْ فِیْ طُغْیَانِھِمْ یَعْمَھُوْنَ ) (اور اللہ نے انہیں چھوڑ رکھا ہے کہ وہ اپنے گمراہی میں بھٹک رہے ہیں) گمراہی میں پڑے ہیں اگر اسی پر مریں گے تو دائمی عذاب میں مبتلا ہوں گے۔
Top