Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 184
اَوَ لَمْ یَتَفَكَّرُوْا١ٚ مَا بِصَاحِبِهِمْ مِّنْ جِنَّةٍ١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَتَفَكَّرُوْا : وہ غور نہیں کرتے مَا بِصَاحِبِهِمْ : نہیں ان کے صاحب کو مِّنْ : سے جِنَّةٍ : جنون اِنْ : نہیں هُوَ : وہ اِلَّا : مگر نَذِيْرٌ : ڈرانے والے مُّبِيْنٌ : صاف
کیا انہوں نے غور نہیں کیا ؟ کہ ان کے رفیق محمد ﷺ کو (کسی طرح کا بھی) جنون نہیں ہے۔ تو وہ ظاہر ظہور ڈر سنانے والے ہیں۔
آیت : 184 : قولہ تعالیٰ : اولم یتفکروا کیا اب تک انہوں نے اس میں غور وفکر نہیں کیا جو حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ لے کر ان کے پاس آئے۔ یتفکرو پر وقف کرنا اچھا ہ۔ پھر فرمایا : مابصاحبھم من جنۃ یہ ان کے اس قول کا رد ہے : یایھا الذی نزل علیہ الذکر انک لمجنون (الحجر) یہ بھی کہا گیا کہ اس آیت کا سبب نزول یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک رات قریش کو دعوت دینے کے لیے صفا پر کھڑے ہوئے، آپ علیحدہ علیحدہ قبیلہ کو بلاتے اور فرماتے : ” اے بنی فلاں “ آپ انہیں اللہ تعالیٰ کی طاقت اور اس کی سزا سے ڈراتے رہے۔ تو ان میں سے بعض کہنے والوں نے کہا : بیشک ان کا یہ صاحب تو مجنون ہے، رات بھر آواز بلند ہوتی رہی یہاں تک کہ صبح ہوگئی (المحرر الوجیز، جلد 2، صفحہ 483) ۔
Top