Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 184
اَوَ لَمْ یَتَفَكَّرُوْا١ٚ مَا بِصَاحِبِهِمْ مِّنْ جِنَّةٍ١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَتَفَكَّرُوْا : وہ غور نہیں کرتے مَا بِصَاحِبِهِمْ : نہیں ان کے صاحب کو مِّنْ : سے جِنَّةٍ : جنون اِنْ : نہیں هُوَ : وہ اِلَّا : مگر نَذِيْرٌ : ڈرانے والے مُّبِيْنٌ : صاف
کیا ان لوگوں نے غور نہیں کیا، ان کے ساتھی کو ذرا بھی جنون نہیں وہ تو بس ایک صاف صاف ڈرانے والے ہیں،265 ۔
265 ۔ (منکروں کو کہ جو قانون الہی کی نافرمانی کریں گے۔ وہ عذاب الہی کے مستحق قرار پائیں گے) (آیت) ” اولم یتفکروا “۔ اشارہ ارسول اللہ ﷺ کے معاصر منکرین کی طرف ہے، صاحبھم “۔ یعنی تمہارے ہر وقت کے ساتھی رسول اللہ ﷺ جن کے مزاج و سیرت واوضاع واطوار اخلاق ومعاملات کی تم ہر طرح جانچ وپڑتال کرسکتے ہو۔ (آیت) ” مابصاحبھم من جنۃ “۔ یعنی شائبہ جنون ہونا تو کجا وہ تو ایسے ایسے کارناموں اور کمالات کے مالک ہیں کہ ایک دنیا ان پر دنگ رہ گئی ہے۔ اور کمال ہے تمہیں کہ تم انہیں مجنون قرار دیئے چلے جارہے ہو !
Top