Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 184
اَوَ لَمْ یَتَفَكَّرُوْا١ٚ مَا بِصَاحِبِهِمْ مِّنْ جِنَّةٍ١ؕ اِنْ هُوَ اِلَّا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَتَفَكَّرُوْا : وہ غور نہیں کرتے مَا بِصَاحِبِهِمْ : نہیں ان کے صاحب کو مِّنْ : سے جِنَّةٍ : جنون اِنْ : نہیں هُوَ : وہ اِلَّا : مگر نَذِيْرٌ : ڈرانے والے مُّبِيْنٌ : صاف
کیا ان لوگوں نے غور نہیں کیا کہ ان کے صاحب کو کوئی جنون نہیں ہے۔ وہ تو صرف واضح طور پر ڈرانے والا ہے
(1) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ نبی ﷺ صفا پر کھڑے ہوئے۔ اور قریش کو ان کے خاندانوں کے نام لے کر بلایا۔ اے بنو فلاں ! اے بنو فلاں ! آپ ﷺ نے صبح تک ڈرایا ان کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈراتے رہے حتی کہ ان کے ایک کہنے والے نے کہا کہ تمہارا یہ ساتھی مجنون ہے چلاتے شور مچاتے رات گزار دی یہاں تک کہ صبح ہوگئی تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) اتاری ” اولم یتفکروا، ما بصاحبھم من جنۃ، ان ھو الا نذیر مبین “۔
Top