Bayan-ul-Quran - At-Tawba : 110
لَا یَزَالُ بُنْیَانُهُمُ الَّذِیْ بَنَوْا رِیْبَةً فِیْ قُلُوْبِهِمْ اِلَّاۤ اَنْ تَقَطَّعَ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
لَا يَزَالُ : ہمیشہ رہے گی بُنْيَانُھُمُ : ان کی عمارت الَّذِيْ : جو کہ بَنَوْا : بنیاد رکھی رِيْبَةً : شک فِيْ : میں قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل اِلَّآ : مگر اَنْ تَقَطَّعَ : یہ کہ ٹکڑے ہوجائیں قُلُوْبُھُمْ : ان کے دل وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
ان کی یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں (کانٹا سا) کھٹکتی رہے گی ہاں مگر ان کے (وہ) دل ہی اگر فنا ہوجاویں تو خیر (ف 2) اور اللہ تعالیٰ بڑے علم والے بڑی حکمت والے ہیں۔ (ف 3) (110)
2۔ الا ان تقطع قلوبھم۔ کا یہ مطلب نہیں کہ بعد فنا وموت کے راحت ہوجائے گی بلکہ یہ محاورات میں کنایہ ہے دوام حسرت سے۔ 3۔ اوپر متخلفین عن الجہاد کی مذمت تھی آگے مجاہدین کی فضیلت پھر ان میں سے خاص کاملین کی جن میں دوسرے اوصاف ایمانیہ بھی ہوں مناقبت مذکور ہے۔
Top