Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 110
لَا یَزَالُ بُنْیَانُهُمُ الَّذِیْ بَنَوْا رِیْبَةً فِیْ قُلُوْبِهِمْ اِلَّاۤ اَنْ تَقَطَّعَ قُلُوْبُهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ۠   ۧ
لَا يَزَالُ : ہمیشہ رہے گی بُنْيَانُھُمُ : ان کی عمارت الَّذِيْ : جو کہ بَنَوْا : بنیاد رکھی رِيْبَةً : شک فِيْ : میں قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل اِلَّآ : مگر اَنْ تَقَطَّعَ : یہ کہ ٹکڑے ہوجائیں قُلُوْبُھُمْ : ان کے دل وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
ان لوگوں کی عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ان کے دلوں میں ہمیشہ موجب شک و نفاق رہے گی یہاں تک کہ ان کے قلوب ہی پارا پارا ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا بڑی حکمت والا ہے ۔
110 ان لوگوں کی عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں موجب شک و نفاق رہے گی اور ہمیشہ ان کے دلوں میں کھٹکتی رہے گی یہاں تک کہ ان کے دل ہی پارا پارا ہوجائیں اور ان کے قلوب ہی ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور فنا ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا بڑی حکمت والا ہے۔ یعنی اس عمارت سے جو ارمان وابستہ تھے ان میں سے کوئی بھی پورا نہ ہوا راز فاش ہوگیا سو الگ اور اس کو منہدم کرادیا گیا اور جلا دی گئی اور آج تک وہ کوڑے کا ایک ڈھیر ہے اس لئے جب تک کہ مرنہ جائیں ان کے دل میں حسرت ہی رہے گی اور ہمیشہ یہ لوگ نفاق میں مبتلا رہیں گے… حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں۔ یعنی اس عمل بد کا اثر یہ ہوا کہ ہمیشہ ان کے دل میں نفاق رہے گا۔ 12
Top