Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 14
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِۙ
خَلَقَ الْاِنْسَانَ : اس نے پیدا کیا انسان کو مِنْ صَلْصَالٍ : بجنے والی مٹی سے كَالْفَخَّارِ : ٹھیکری کی طرح
اللہ نے پیدا کیا انسان کو بجتی ہوئی مٹی سے جو ٹھیکرے کی طرح سے تھی
1:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) '' وخلق الجآن من مارج من نار '' (اور جنات کو خالص آگ سے پیدا کیا) یعنی آگ کے شعلے سے۔ 2:۔ عبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا۔ 3:۔ الفریابی وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) '' من مارج من نار '' سے مراد ہے آگ کا وہ شعلہ جو اس کے درمیان سے نکلتا ہے۔ 4:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذ روابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) '' من مارج '' سے مراد خالص آگ ہے۔ 5:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) '' من مارج '' یعنی آگ کے شعلے۔ 6:۔ الفریابی وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) '' من مارج '' سے مراد ہے زرد اور سبز شعلہ جو آگ میں بلند ہوتا ہے جب آگ جلائی جاتی ہے۔ 7:۔ عبد بن حمید (رح) نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) '' من مارج '' سے مراد ہے وہ سبزہ جو سیاہ آگ سے جدا ہوتا ہے جو آگ اور دھویں کے درمیان ہوتا ہے۔ 8:۔ عبدالرزاق واحمد وعبد بن حمید (رح) ومسلم (رح) وابن المنذر (رح) وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے الاسماء والصفات میں حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا گیا اور آدم کو پیدا کیا گیا جس طرح تمہارا وصف بیان کیا گیا۔
Top