Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 88
وَ قَالُوْا قُلُوْبُنَا غُلْفٌ١ؕ بَلْ لَّعَنَهُمُ اللّٰهُ بِكُفْرِهِمْ فَقَلِیْلًا مَّا یُؤْمِنُوْنَ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا قُلُوْبُنَا : ہمارے دل غُلْفٌ : پردہ میں بَلْ : بلکہ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ : اللہ کی لعنت بِكُفْرِهِمْ : ان کے کفر کے سبب فَقَلِیْلًا : سو تھوڑے ہیں مَا يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان لاتے ہیں
اور کہتے ہیں ہمارے دل پردے میں ہیں (نہیں) بلکہ خدا نے ان کے کفر کے سبب ان پر لعنت کر رکھی ہے پس یہ تھوڑے ہی پر ایمان لاتے ہیں
(88) اور اے محمد ﷺ ! یہ جماعت یہود آپ ﷺ کے علم اور فرمان کے متعلق یہ کہتی ہے کہ ہمارے دل ہر ایک علم کے نئے برتن ہیں اور ہمارے دل آپ ﷺ کے علم اور فرمان کو محفوظ نہیں کرسکتے، ان کے کفر کی سزا میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے دلوں پر مہر کردی ہے، ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لاتے ہیں، ایک تفسیر یہ کی گئی ہے کہ نہ تھوڑی چیز پر ایمان لاتے ہیں اور نہ زیادہ پر۔
Top