بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qalam : 1
نٓ وَ الْقَلَمِ وَ مَا یَسْطُرُوْنَۙ
نٓ : ن وَالْقَلَمِ : قسم ہے قلم کی وَمَا يَسْطُرُوْنَ : اور قسم ہے اس کی جو کچھ وہ لکھ رہے ہیں
ن قلم کی اور جو (اہل قلم) لکھتے ہیں اس کی قسم
(1۔ 2) قسم ہے ن کی اور قلم کی اور ان کے لکھنے کی، نون یہ ایک مچھلی ہے جس نے ساتوں زمینوں کو اپنی پشت پر اٹھا رکھا ہے اور یہ پانی میں ہے۔ اور اس کے نیچے بیل ہے اور بیل کے نیچے پتھر ہے اور اس کے نیچے نرم مٹی ہے اور مٹی کی تہ میں کیا چیز ہے اس کا علم اللہ کے علاوہ اور کسی کو نہیں اور اس مچھلی کا نام لیواش ہے یا یہ کہ لوتیاہ اور بیل کا نام بھ موت ہے اور بعض تلہوت ذکر کیا ہے، یا یہ کہ لیوتا ہے اور یہ مچھلی سمندر میں ہے اسے عفواص کہا جاتا ہے اور جیسا کہ بڑے دریا میں چھوٹا بیل ہوتا ہے یہ اس کی طرح ہے اور یہ دریا جو فاء پتھر میں ہے اور اس پتھر میں چار ہزار شکنیں ہیں۔ ایک شکن سے پانی نکل کر زمین تک آتا ہے اور وہ اسماء خداوندی میں سے ایک اسم ہے اور وہی نون رحمن ہے، اور نون کے معنی دوات کے بھی بیان کیے گئے ہیں اور یہ قلم نور کا ہے اس کا طول آسمان و زمین کی مسافت کے برابر ہے اور اسی سے لوح محفوظ پر لکھا گیا ہے کہ قلم فرشتوں میں سے ایک ہے۔ اسی کی اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے اور قسم ہے اس کی جو کہ فرشتے انسانوں کے اعمال لکھتے ہیں۔ آگے جواب قسم ہے کہ محمد اللہ تعالیٰ نے آپ کو نبوت و اسلام کی فضیلت عطا فرمائی ہے آپ مجنون نہیں ہیں۔ شان نزول : مَآ اَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُوْنٍ (الخ) ابن منذر نے ابن جریج سے روایت کیا ہے کہ کفار رسول اکرم کے متعلق کہا کرتے تھے کہ معاذ اللہ ! آپ مجنون ہیں اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top