Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 67
لِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا هُمْ نَاسِكُوْهُ فَلَا یُنَازِعُنَّكَ فِی الْاَمْرِ وَ ادْعُ اِلٰى رَبِّكَ١ؕ اِنَّكَ لَعَلٰى هُدًى مُّسْتَقِیْمٍ
لِكُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت کے لیے جَعَلْنَا : ہم نے مقرر کیا مَنْسَكًا : ایک طریق عبادت هُمْ : وہ نَاسِكُوْهُ : اس پر بندگی کرتے ہیں فَلَا يُنَازِعُنَّكَ : سو چاہیے کہ تم سے نہ جھگڑا کریں فِي الْاَمْرِ : اس معاملہ میں وَادْعُ : اور بلاؤ اِلٰى رَبِّكَ : اپنے رب کی طرف اِنَّكَ : بیشک تم لَعَلٰى : پر هُدًى : راہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھی
ہر امت کے لیے81 ہم نے مقرر کردی ایک راہ بندگی کی کہ وہ اسی طرح کرتے ہیں بندگی، سو چاہیے تجھ سے جھگڑا نہ کریں اس کام میں اور تو بلائے جا اپنے رب کی طرف بیشک تو ہے سیدھی راہ پر سوجھ والا
81:۔ ” لِکُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا الخ “ یہ سورت کے مضمون ثانی یعنی نفی شرک فعلی کا اعادہ ہے۔ ” مَنْسَکًا “ قربانی کی جگہ۔ قال قتادۃ و مجاھد موضع قربانی یذبحون فیہ (خازن و معالم ج 5 ص 26) ۔ اللہ تعالیٰ نے تمام ادیان سابقہ سے دلیل نقلی پیش فرمائی کہ محض اللہ کی رضا کے لیے ہم نے ہر شریعت میں قربانی دینے کا دستور مقرر کیا تھا اور یہ شرک فعلی جس کا مشرکین ارتکاب کرتے ہیں کسی دین میں ہم نے جائز نہیں کیا اس لیے اس معاملہ میں آپ ان کے جھگڑے کی پروا نہ کریں اور نرمی اور احسن طریق سے توحید کی دعوت دیتے رہیں کیونکہ آپ سیدھی راہ پر ہیں اور یہ مسئلہ توحید ہر پیغمبر نے اپنی امت کو واضح کر کے بتایا۔ ” وَادْعُ اِلیٰ رَبِّکَ “ الیٰ توحیدہ و عبادتہ حسبما بین فی منسکھم و شریعتھم (ابو السعود ج 6 ص 265، روح ج 17 ص 197) ۔
Top