Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 79
اَمْ اَبْرَمُوْۤا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَۚ
اَمْ اَبْرَمُوْٓا : بلکہ انہوں نے مقرر کیا اَمْرًا : ایک کام فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَ : تو بیشک ہم مقرر کرنے والے ہیں
کیا انہوں نے ٹھہرائی45 ہے ایک بات تو ہم بھی کچھ ٹھہرائیں گے
45:۔ ” ام ابرموا امرا “ یہ زجر ہے۔ یہ مشرکین مکہ ایک کام کا پختہ فیصلہ کرچکے ہیں یعنی وہ رسول ﷺ کو ایذا دینے اور دین اسلام کو مٹانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں، لیکن ہم ان کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملانے، پیغمبر (علیہ السلام) کو ان کے ناپاک ہاتھوں سے محفوظ رکھنے اور دین اسلام کو تمام ادیان پر غالب کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ ” ام یحسبوان الخ “ کیا ان کا خیال ہے کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں اور سرگوشیوں کو نہیں جانتے اور سنتے ؟ کیوں نہیں ؟ ہم سنتے ہیں اور خوب جانتے ہیں اور اس کے علاوہ ہمارے فرشتے (کراما کاتبین) بھی ان کے ساتھ ہوتے ہیں اور ان کی ہر بات لکھ رہے ہیں۔ اس لیے ان کا کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا ہم نے پیغمبر (علیہ السلام) کو ان کی نظروں سے بچا کر صحیح سلامت مدینہ پہنچایا اور پھر جنگ بدر میں مسلمانوں اور فرشتوں کے ہاتھوں مشرکین کو ذلت و رسوائی سے قتل کرایا اور بعض کو قیدی بنایا۔ کچھ میدان چھوڑ کر بھاگ گئے اور ان میں اکثر اسلام کے حلقہ بگوش ہوگئے۔
Top