Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 79
اَمْ اَبْرَمُوْۤا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَۚ
اَمْ اَبْرَمُوْٓا : بلکہ انہوں نے مقرر کیا اَمْرًا : ایک کام فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَ : تو بیشک ہم مقرر کرنے والے ہیں
کیا انہوں نے ٹھہرائی ہے ایک بات تو ہم بھی کچھ ٹھہرائیں گے1
1  کفار عرب پیغمبر کے مقابلہ میں طرح طرح کے منصوبے گانٹھتے اور تدبیریں کرتے تھے۔ مگر اللہ کی خفیہ تدبیر ان کے سب منصوبوں پر پانی پھیر دیتی تھی۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں کہ " کافروں نے مل کر مشورہ کیا کہ تمہارے تغافل سے اس نبی کی بات بڑھی۔ آئندہ جو اس دین میں آئے اسی کے رشتہ دار اس کو مار مار کر الٹا پھیریں اور جو اجنبی شخص شہر میں آئے اس کو پہلے سنا دو کہ اس شخص کے پاس نہ بیٹھے۔ " یہ بات انہوں نے ٹھہرائی اور اللہ نے ٹھہرایا ان کو ذلیل و رسوا کرنا اور اپنے دین اور پیغمبر کو عروج دینا۔ آخر اللہ کا ارادہ غالب رہا۔
Top