Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 79
اَمْ اَبْرَمُوْۤا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَۚ
اَمْ اَبْرَمُوْٓا : بلکہ انہوں نے مقرر کیا اَمْرًا : ایک کام فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَ : تو بیشک ہم مقرر کرنے والے ہیں
کیا انہوں نے کوئی بات ٹھہرا رکھی ہے تو ہم بھی کچھ ٹھہرانے والے ہیں
مقاتل نے کہا : یہ آیت اس بارے میں نازل ہوئی جب کفار نے دارالندوہ میں نبی کریم ﷺ کے بارے میں تدبیر کی جب ان کا مشورہ اس بات پر اختتام کو پہنچا جو ابو جہل نے رائے پیش کی کہ ہر قبیلہ سے ایک آدمی سامنے آئے تاکہ وہ آپ کے قتل میں شریک ہو تو اس طرح قصاص کا مطالبہ کمزور ہوجائے گا تو یہ آیت نازل ہوئی اللہ تعالیٰ نے ان سب سرداروں کو بدر کے واقعہ میں قتل کردیا ابمرموا کا معنی ہے انہوں نے پختہ فیصلہ کرلیا (1) ابرام کا معنی پختہ کرنا ہے ابرمت الشئی میں نے اسے پختہ کیا۔ ابرام الفتال جب اسے باٹنے والا اچھی طرح باٹے اس سے مراد دوسری دفعہ باٹنا ہوتا ہے پہلے کو سحیل کہتے ہیں جس طرح من سحیل و مبرم ہے آیت کا معنی ہے انہوں نے تدبیر کو پختہ کیا (2) ہم بھی ان کے لئے تدبیر کو پختہ کرنے والے ہیں، یہ ابن زید مجاہد اور قتادہ کا قول ہے یا انہوں نے تکذیب پر اتفاق کرلیا تو ہم دوبارہ اٹھانے کے لئے جزا پر پختہ عرز کئے ہوئے ہیں۔ کلبی نے کہا : یا انہوں نے معاملہ کا فیصلہ کرلیا ہے تو ہم بھی ان کے خلاف عذاب کا فیصلہ کرنے والے ہیں امربل کے معنی میں ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے کا عطف پر ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے : تحقیق ہم تمہارے پاس حق لائے تو تم نے نہ سنایا سنا تو سہی مگر اعراض کیا کیونکہ انہوں نے اپنے دل میں ایسے امر کا فیصلہ کرلیا تھا جس کے ذریعے وہ عقاب سے امن میں ہوجاتے۔
Top