Kashf-ur-Rahman - Al-A'raaf : 31
یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ خُذُوْا زِیْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَّ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا وَ لَا تُسْرِفُوْا١ۚ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ۠   ۧ
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ : اے اولادِ قوم خُذُوْا : لے لو (اختیار کرلو) زِيْنَتَكُمْ : اپنی زینت عِنْدَ : قیب (وقت) كُلِّ مَسْجِدٍ : ہر مسجد (نماز) وَّكُلُوْا : اور کھاؤ وَاشْرَبُوْا : اور پیو وَلَا تُسْرِفُوْا : اور بےجا خرچ نہ کرو اِنَّهٗ : بیشک وہ لَا يُحِبُّ : دوست نہیں رکھتا الْمُسْرِفِيْنَ : فضول خرچ (جمع)
اے بنی آدم (علیہ السلام) ہر مسجد کی حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو اور کھائو پیو اور خدا سے نہ بڑھو بیشک اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
31 اے آدم (علیہ السلام) کی اولاد ہر مسجد کی حاضری کے وقت خواہ وہ عام مساجد ہوں یا کعبۂ مقدس ہو اپنی زینت کا لباس پہن لیا کرو اور برہنہ ہوکر کعبہ کا طواف نہ کیا کرو اور کھانا پینا ترک نہ کیا کرو جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں کرتے رہے ہو بلکہ کھائو اور پیو اور خدا کی نعمتوں سے فادئہ اٹھائو البتہ اسراف نہ کرو اور حد سے تجاوز نہ کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مقررہ حدود سے بڑھ جانے والوں کو پسند نہیں فرماتا یعنی ایام حج میں برہنہ رہنا یا کھانے پینے میں کمی کردینا یہ سب امور جاہلیت ہیں جس طرح ہمیشہ کھاتے پیتے ہو اسی طرح کھایا کرو اور لباس پہنا کرو اور جو سامان زینت و آرائش حق تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے اس کو استعمال کرتے ہوئے حج کیا کرو البتہ اسراف نہ کرو کہ ضرورت سے زیادہ کھا جائو۔ یا حلال کو نظر انداز کردو اور حرام کا استعمال کرنے لگو یہ اور اسی قسم کے دوسرے امور اسراف ہیں۔
Top