Mazhar-ul-Quran - Al-Ghaafir : 79
اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَنْعَامَ لِتَرْكَبُوْا مِنْهَا وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ٘
اَللّٰهُ : اللہ الَّذِيْ جَعَلَ : وہ جس نے بنائے لَكُمُ : تمہارے لئے الْاَنْعَامَ : چوپائے لِتَرْكَبُوْا : تاکہ تم سوار ہو مِنْهَا : ان سے وَمِنْهَا : اور ان سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اللہ وہ2، ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے پیدا کیے تاکہ تم ان میں سے کسی پر سوارہو اور کسی کا گوشت کھاؤ
اللہ تعالیٰ کے احسانات۔ (ف 2) اللہ کی وہ ذات ہے جس نے تمہارے فائدہ کے واسطے گائے اور اونٹ بکری وغیرہ جانور پیدا کیے ان میں سے کسی پر سوار ہوتے ہو اور کسی کا گوشت کھاتے ہو، اونٹ پر سوا بھی ہوتے ہیں اور اس کا گوشت بھی کھاتے ہیں اور اس پر بوجھ لاد کر دور دورشہروں میں سفر کرتے ہیں اور گائے کا گوشت کھاتے ہیں اور دودھ پیتے ہیں اربیلوں سے کھیتی کرتے ہیں اور بکری کا گوشت کھاتے ہیں اور دودھ پیتے ہیں اور پھر ان سب کے بال کاٹے جاتے ہیں ان سے برتنے کی چیزیں بنائی جاتی ہیں ان کی کھال طرح طرح کے کام میں لائی جاتی ہے جیسا کہ سورة الانعام اور سورة النحل میں اس کی تفصیل بیان ہوچکی ہے اسی واسطے اس جگہ اللہ تعالیٰ نے مختصر طور پر یہ حال بیان فرمایا کہ تمہارے اور نفع ہیں خشکی کے سفر میں اونٹوں سے، اور دریا کے سفر میں کشتیوں سے کام لیاجاتا ہے۔
Top