Tadabbur-e-Quran - An-Nahl : 43
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِیْۤ اِلَیْهِمْ فَسْئَلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَۙ
وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجے مِنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے اِلَّا رِجَالًا : مردوں کے سوا نُّوْحِيْٓ : ہم وحی کرتے ہیں اِلَيْهِمْ : ان کی طرف فَسْئَلُوْٓا : پس پوچھو اَهْلَ الذِّكْرِ : یاد رکھنے والے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو لَا تَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اور ہم نے تم سے پہلے بھی آدمیوں ہی کو دلائل اور کتابوں کے ساتھ رسول بنا کر بھیجا جن کی طرف ہم وحی کرتے رہے تو اہل علم سے پوچھ لو اگر تم نہیں جانتے
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِيْٓ اِلَيْهِمْ فَسْـــَٔـلُوْٓا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۔ منتظرین عذاب کو جواب : یہ ان لوگوں کا جواب ہے جن کا ذکر اوپر آیت 33 میں گزرا ہے کہ وہ منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یا اللہ کا عذاب ہی آجائے۔ پہلے پیغمبر ﷺ کو خطاب کرکے فرمایا کہ تم سے پہلے جتنے بھی رسول آئے ہیں سب بشر ہی تھے، بس یہ امتیاز ان کو حاصل ہوتا تھا کہ ان پر ہم اپنی وحی نازل کرتے تھے۔ پھر معترضن کو خطاب کرکے فرمایا کہ اگر تم اس حقیقت سے بیخبر ہو تو جو پہلے کے حاملین کتاب ہیں ان سے پوچھ دیکھو وہ تمہیں بتائیں گے کہ انسانوں کے اندر منصب رسالت پر بشر ہی فائز ہوتے رہے ہیں، فرشت نہیں فائز ہوتے رہے ہیں۔
Top