Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 43
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِیْۤ اِلَیْهِمْ فَسْئَلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَۙ
وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجے مِنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے اِلَّا رِجَالًا : مردوں کے سوا نُّوْحِيْٓ : ہم وحی کرتے ہیں اِلَيْهِمْ : ان کی طرف فَسْئَلُوْٓا : پس پوچھو اَهْلَ الذِّكْرِ : یاد رکھنے والے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو لَا تَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اور ہم نے تم سے پہلے مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو
وما ارسلنا من قبلک الا رجالا نوحی الیھم اور آپ سے پہلے بھی ہم نے (آدمیوں کے پاس) مردہی پیغمبر بنا کر بھیجے (ملائکہ کو نہیں بھیجا) ہم ان کے پاس (ملائکہ کے ذریعہ سے) وحی بھیجتے رہے۔ فسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون پس اگر تم نہیں جانتے ہو تو اہل علم سے پوچھ لو۔ یعنی اگر آدمیوں کے پیغمبرہونے میں تم کو شک ہے تو جن کو کتب سابقہ کا علم ہے ‘ یہودی ہوں یا عیسائی ‘ ان سے دریافت کرلو کہ اللہ نے بنی اسرائیل کے پاس حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ وغیرہ کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا اور ان سے پہلے حضرت ابراہیم اور حضرت نوح وغیرہ کو ان کی امتوں کی ہدایت کیلئے بھیجا تھا۔ آیت سے ثابت ہو رہا ہے کہ جن لوگوں کو علم نہ ہو ‘ ان کو علماء سے دریافت کرنا چاہئے اور اگر بتانے والا ثقہ ہو تو اس کی خبر مفیدعلم ہوتی ہے ‘ اس پر اعتماد کیا جاسکتا ہے۔
Top