Tafseer-al-Kitaab - Az-Zukhruf : 5
اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِیْنَ
اَفَنَضْرِبُ : کیا بھلا ہم چھوڑ دیں عَنْكُمُ الذِّكْرَ : تم سے ذکر کرنا صَفْحًا : درگزر کرتے ہوئے۔ اعراض کرنے کی وجہ سے اَنْ كُنْتُمْ : کہ ہو تم قَوْمًا : ایک قوم مُّسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والی
تو کیا ہم (تمہاری اصلاح سے) بےتعلق ہو کر تمہیں نصیحت کرنا (صرف اس لئے) چھوڑ دیں کہ تم لوگ حد سے گزرے ہوئے ہو ؟
[4] یعنی اس سبب سے کہ تم نہیں مانتے کیا ہم اس قرآن کا بھیجنا موقوف کردیں ؟ ایسی توقع مت رکھو۔ اللہ کی حکمت و رحمت اس کی متقضی ہے کہ باوجود تمہاری زیادیتوں اور شرارتوں کے کتاب الہٰی کا نزول اور دعوت و نصیحت کا سلسلہ بند نہ کیا جائے کیونکہ بہت سی سعید روحیں اس سے مستفید ہوں گی اور منکرین پر کامل طور پر اتمام حجت ہوگا۔
Top