Tadabbur-e-Quran - Yaseen : 45
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اتَّقُوْا مَا بَیْنَ اَیْدِیْكُمْ وَ مَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُمُ : ان سے اتَّقُوْا : تم ڈرو مَا : جو بَيْنَ اَيْدِيْكُمْ : تمہارے سامنے وَمَا : اور جو خَلْفَكُمْ : تمہارے پیچھے لَعَلَّكُمْ : شاید تم تُرْحَمُوْنَ : پر رحم کیا جائے
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس چیز سے ڈرو جو تمہارے آگے اور پیچھے ہے کہ تم پر رحم کیا جائے (تو وہ اعراض کرتے ہیں)
آیت 45 یعنی جب ان کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ تمہارے آگے اور پیچھے جو آسمان و زمین ہیں ان سے ڈرو کہ زمین تمہارے سمیت دھنسانہ دی جائے اور آسمان سے تم پر ٹکڑے نہ گرا دیے جائیں تو وہ متنبہ ہونے کے بجائے اعراض کرتے اور عذاب کی نشانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ’ اذا ‘ کا جواب یہاں بربنائے وضاحت قرینہ محذوف ہے اور مابین ایدیکم وما خلفکم کے بعد ’ من السماء والارض ‘ کے الفاط مخدوف ہیں۔ سورة سبا میں یہی مضمون اس طرح بیان ہوا ہے۔ ’ افلم یروا الی مابین ایدیھم وما خلفھم من السماء والارض ان نشا نخسف بھم الارض او نسقط علیھم کسغا من السماء (9) (کیا وہ اپنے آگے اور پیچھے کے آسمان اور زمین پر غور نہیں کرتے ! اگر ہم چاہیں تو ان کے سمیت زمین کو دھنسا دیں یا ان کے اوپر آسمان سے ٹکڑے گرا دیں)۔
Top