Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 2
وَ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنٰهُ هُدًى لِّبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اَلَّا تَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِیْ وَكِیْلًاؕ
وَ : اور اٰتَيْنَا : ہم نے دی مُوْسَي : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب وَجَعَلْنٰهُ : اور ہم نے بنایا اسے هُدًى : ہدایت لِّبَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل اَلَّا تَتَّخِذُوْا : کہ نہ ٹھہراؤ تم مِنْ دُوْنِيْ : میرے سوا ‎وَكِيْلًا : کارساز
اور ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب عنایت کی تھی اور اس کو بنی اسرائیل کے لئے رہنما مقرر کیا تھا کہ میرے سوا کسی کو کارساز نہ ٹھہرانا
17:2 جعلنہ۔ جعلنا۔ ماضی جمع متکلم ۔ ہم نے اس کو کیا۔ ہُ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع الکتاب ہے یعنی تورات جو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر نازل ہوئی۔ الا تتخذوا۔ فعل نہی جمع مذکر حاضر۔ نون اعرابی حذف ہوگیا ہے تم مت پکڑو۔ تم مت اختیار کرو۔ تم مت بتائو۔ الا۔ ان لا ہے ان کے متعلق مختلف اقوال ہیں۔ کہ آیا یہ تفسیر یہ ہے، ناہیہ ہے، مصدریہ ہے۔ یا ان اور اس کا مابعد الکتاب کا بدل ہے۔ یہاں اتنا ہی کافی ہے کہ الا تتخذوا۔ ای قلنا لہم لا تتخذوا۔ تقدیر کلام ہے۔ من دونی۔ میرے سوا۔ مجھے چھوڑ کر۔ دون ۔ ورے۔ سوائے۔ غیر۔ ی ضمیر اضافت واحد متکلم۔ وکیلا۔ صفت مشبہ ۔ نکرہ۔ منصوب وکل سے بمعنی کارساز ۔ ذمہ دار۔ مددگار وکیل۔ اس کارساز کو کہتے ہیں جس کو اپنے تمام امور سپرد کر دئیے ہیں۔
Top