Bayan-ul-Quran - Al-Muminoon : 68
اَفَلَمْ یَدَّبَّرُوا الْقَوْلَ اَمْ جَآءَهُمْ مَّا لَمْ یَاْتِ اٰبَآءَهُمُ الْاَوَّلِیْنَ٘
اَفَلَمْ يَدَّبَّرُوا : کیا پس انہوں نے غور نہیں کیا الْقَوْلَ : کلام اَمْ : یا جَآءَهُمْ : ان کے پاس آیا مَّا : جو لَمْ يَاْتِ : نہیں آیا اٰبَآءَهُمُ : ان کے باپ دادا الْاَوَّلِيْنَ : پہلے
تو کیا ان لوگوں نے اس کلام (الہیٰ ) میں غور نہیں کیا یا ان کے پاس ایسی چیز آئی ہے جو ان کے پہلے بڑوں کے پاس نہیں آئی تھی۔ (ف 2)
2۔ مراد اس سے احکام الہیہ کا آنا ہے بذریعہ رسل کے مطلب یہ کہ یہ بات بھی نہیں ہوئی کہ ان رسول پر یہ وحی جدید آئی ہو، بلکہ شرائع و رسولوں کے ذریعے سے ہمیشہ سے نازل ہوتے آئے ہیں، پس تکذیب کی یہ وجہ بھی باطل ٹھہری۔
Top