Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 34
وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ اَجَلٌ١ۚ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُهُمْ لَا یَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّ لَا یَسْتَقْدِمُوْنَ
وَلِكُلِّ اُمَّةٍ : اور ہر امت کے لیے اَجَلٌ : ایک مدت مقرر فَاِذَا : پس جب جَآءَ : آئے گا اَجَلُهُمْ : ان کا مقررہ وقت لَا يَسْتَاْخِرُوْنَ : نہ وہ پیچھے ہوسکیں گے سَاعَةً : ایک گھڑی وَّلَا : اور نہ يَسْتَقْدِمُوْنَ : آگے بڑھ سکیں گے
اور ہر امت کے لئے ایک میعاد معین ہے سو جب ان کی میعاد معین آجاتی ہے تو وہ ایک ساعت نہ پیچھے ہٹ سکیں گے اور نہ آگے بڑھ سکیں گے،46 ۔
46 ۔ (بلکہ علم الہی میں جو وقت بہ تقاضائے حکمت اس سزا کے لیے معین ہے۔ مجرد اس کے آتے ہی وہ سزا جاری ہوجائے گی) (آیت) ” لکل امۃ اجل “۔ یعنی ہر قوم کے لیے، عذاب وہلاکت کا ایک وقت علم الہی میں مقرر ہے۔ (آیت) ” ساعۃ “۔ ساعت کا لفظ اس لیے لایا گیا ہے کہ عرف عام میں وقت کے چھوٹے سے چھوٹے حصہ کے اظہار کے لیے مستعمل ہے۔ ساعت اصطلاحی وفل کی مراد نہیں۔ لانھا اقل الاوقات فی استعمال الناس یقول المستعجل لصاحبہ فی ساعۃ یرید اقصر وقت واقربہ (کشاف) ذکر الساعۃ لان ھذا اللفظ اقل اسماء الاوقات (کبیر) قطعۃ من الزمان فی غایۃ القلۃ ولیس المراد بھا الساعۃ فی مصطلح المنجمین (روح)
Top