Mazhar-ul-Quran - Al-Maaida : 35
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ وَ جَاهِدُوْا فِیْ سَبِیْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : جو لوگ ایمان لائے اتَّقُوا : ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَابْتَغُوْٓا : اور تلاش کرو اِلَيْهِ : اس کی طرف الْوَسِيْلَةَ : قرب وَجَاهِدُوْا : اور جہاد کرو فِيْ : میں سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے مسلمانو ! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو اور جہاد کرو اس کی راہ میں تاکہ تم فلاح پاؤ
ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فرمایا کہ ہر ایماندار کو اس طرح کی باتوں سے ہمیشہ پرہیز لازم ہے اور یہ بھی لازم ہے کہ ہر ایماندار شخص ہاتھ سے پیر سے، جان سے، مال سے، زبان سے غرض جس طرح ہوسکے خالص راہ خدا کے نیک کاموں میں ل گا رہے۔ تاکہ وہ نیک کام اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے حاصل کرنے کا ذریعہ قرار پاسکیں ۔ پھر فرمایا کہ یہ باتیں جو بتائی گئیں یہ ایسی ہیں جن سے عقبیٰ کی بہتری اور کامیابی کی صورت نکل سکتی ہے ۔ نیک کام خالص راہ خدا کی نیت سے کیا جاوے تو بارگاہ الہی میں قبول ہوتا ہے۔ وہ لوگ بڑے نادان ہیں جو دنیا کے تھوڑے سے مال ومتاع کے لئے ایسے کام کرتے ہیں جس سے وہ عقبیٰ کو ہاتھ سے دے کر وہاں کا ہمیشہ کا عذاب اپنے سر پر لیتے ہیں۔
Top