بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 1
وَ الطُّوْرِۙ
وَالطُّوْرِ : قسم ہے طور کی
قسم ہے طور (کے رب ) کی
اور لکھی ہوئی کتاب کے رب کی قسم (و کتاب مسطور) 2 ؎ اس لکھی ہوئی کتاب سے کیا مراد ہے ؟ مفسرین نے اس سے مراد اعمال نامہ لیا ہے ‘ بعض نے لوح محفوظ لکھا ہے اور بعض نے کتب سابقہ تورات و اناجیل مراد لی ہیں اور علاوہ ازیں بھی بہت کچھ کہا گیا ہے۔ ہمارے خیال میں گزشتہ سورتوں اور آیتوں کے پیش نظر اس سے مراد قران کریم ہی لینا زیادہ قرین قیاس ہے کیونکہ سورة (ق والقرآن المجید) سے تقریباً تمام سورتوں کا ایک ہی موضوع چلا آ رہا ہے اور یہ بات بھی اپنی جگہ محقق ہے کہ جتنا قرآن کریم نازل ہوتا تھا ساتھ ساتھ نبی اعظم و آخر ﷺ لکھوا دیا کرتے تھے اور کتنے ہی صحابہ ؓ اس خدمت پر مامور کئے گئے تھے پھر ان میں سے جو بھی قریب اور وقت پر حاضر ہوتا وہ لکھ لیا کرتا تھا لہٰذا اس (کتاب مسطور) سے بھی قرآن کریم ہی مراد ہے تاہم ہم نے اوپر اشارہ کردیا ہے کہ ہمارے مفسرین نے اس سے جو جو کچھ سمجھا اور بیان کیا ہے اگر ان میں سے کوئی بات دل میں جمتی ہو تو بھی اس میں کوئی ایسی بات نہیں پھر جب قرآن کریم نے خود اس کی وضاحت نہیں کی ‘ ایسی کسی بات پر جزم لازم و ملزومم ضروری نہیں سمجھا گیا تو اس طرح کی وسعت کا ہونا نہ ہونے سے زیادہ بہتر ہے اور یہی صحیح ہے۔
Top