Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 201
وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ
وَمِنْهُمْ
: اور ان سے
مَّنْ
: جو
يَّقُوْلُ
: کہتا ہے
رَبَّنَآ
: اے ہمارے رب
اٰتِنَا
: ہمیں دے
فِي الدُّنْيَا
: دنیا میں
حَسَنَةً
: بھلائی
وَّفِي الْاٰخِرَةِ
: اور آخرت میں
حَسَنَةً
: بھلائی
وَّقِنَا
: اور ہمیں بچا
عَذَابَ
: عذاب
النَّارِ
: آگ (دوزخ)
اور بعض لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہم کو دنیا میں بہترین عطا فرمائیے اور آخرت میں بہتری عنایت کیجئے اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے بچائیے
(1) ابن ابی حاتم نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فاذا قضیتم مناسککم “ سے مراد ہے ” حجکم “ یعنی تمہارا حج۔ (2) عبد بن حمید، ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فاذا قضیتم مناسککم “ سے مراد ہے ” حجکم “ یعنی تمہارا حج۔ (3) عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فاذا قضیتم مناسککم “ سے مراد ہے خونوں کا بہانا (اور) لفظ آیت ” فاذکر واللہ کذکرکم اباء کم “ سے مراد ہے قربانی کے دن عرب کے لوگوں اپنے آباؤ اجداد کے کاموں پر فخر کرتے تھے جب (حج سے) فارغ ہوجاتے تھے۔ تو ان کو اس جگہ اللہ کے ذکر کا حکم دیا گیا۔ (4) بیہقی نے الشعب میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ مشرکین (مکہ) حج (کے ایام) میں بیٹھ کر اپنے آباؤ اجداد کے دنوں کو یاد کیا کرتے تھے اور اپنے نسبوں کو شمار کیا کرتے تھے۔ تو اللہ تعالیٰ نے زمانہ اسلام میں اپنے رسول پر (یہ آیت) اتاری لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم وا اشد ذکرا “۔ (5) ابن ابی حاتم، ابن مردویہ اور الضیاء نے المختارہ میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اہل جاہلیہ موسم (حج) میں ٹھہر جاتے تھے ان میں سے ایک آدمی کہتا تھا میرا باپ کھانا کھلاتا تھا اور (لوگوں کے) بوجھ اٹھاتا تھا اور برداشت کرتا تھا اپنے آباؤ اجداد کے کاموں کے علاوہ اور ان کا ذکر نہیں ہوتا تھا۔ تو اللہ تعالیٰ نے اتارا لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم او اشد ذکرا “ (6) ابن ابی حاتم اور طبرانی نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا کہ جب حج سے فارغ ہوجاتے تھے تو اپنے آباہ اجداد پر فخر کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم “۔ (7) ابن جریر اور ابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جب حج کے احکام پورے کرلیتے تھے تو جمرہ کے پاس ٹھہر جاتے تھے تو اپنے آباؤ اجداد کو یاد کرتے تھے اور ایام جاہلیت میں اپنے کارناموں کو یاد کرتے تھے اور اپنے آباؤ اجداد کے کاموں کو یاد کرتے تھے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ حج کے موسم میں ذکر اللہ میں کثرت کرنا (8) الفاکہی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ لوگ زمانہ جاہلیت میں اپنے آباؤ اجداد کو یاد کرتے تھے اور ان میں سے ایک کہتا تھا میرا باپ کھانا کھلایا کرتا تھا دوسرا کہتا تھا کہ میرا باپ تلوار سے جنگ کرتا تھا۔ تیسرا کہتا کہ میرا باپ ماتھے کے بال کاٹ دیتا تھا۔ تو یہ (آیت) نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم “۔ (9) امام وکیع اور ابن جریر نے سعید بن جبیر و عکرمہ رحمہما اللہ دونوں سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ اپنے آباؤ اجداد کے کارناموں کا تذکرہ کرتے تھے جب عرفات میں ٹھہرتے تو یہ آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم “ (10) وکیع عبد بن حمید نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ جاہل لوگ جب منی میں آتے تھے تو اپنے آباؤ اجداد اور اپنی مجالس پر آپس میں فخر کرتے تھے کوئی کہتا کہ میرے باپ نے اس طرح اور اس طرح کیا اور کوئی کہتا میرے باپ نے اس طرح اور اس طرح کیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم “ (11) ابن ابی حاتم نے عطا بن أبی رباح (رح) سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” فاذکروا اللہ کذکرکم اباء کم اواشد ذکرا “ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ ایک بچے کے بارے میں کہ وہ زبان کھولتا ہے تو اپنے باپ اور اپنی ماں کو پکارتا ہے (فرمایا اللہ کو یاد کرو) ۔ (12) ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” کذکرکم اباء کم “ کے بارے میں پوچھا گیا کہ انسان پر ایک دن ضرور آتا ہے جس میں وہ اپنے باپ کو یاد نہیں کرتا (تو اللہ تعالیٰ یہ تشبیہ کیوں دی کہ اللہ کو باپ کی طرح یاد رکھے ابن عباس ؓ نے فرمایا ایسا نہیں ہے کہ لیکن اس کا یہ مطلب ہے کہ جیسا اللہ کی نافرمانی کی جائے تو اللہ کے لئے زیادہ ناراض ہو بنیست اس ناراضگی کے۔ جب تیرے والدین کا برائی کے ساتھ ذکر کیا جائے۔ وأما قولہ تعالیٰ : ” فمن الناس من یقول ربنا اتنا فی الدنیا “ (الآیہ) (13) امام ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ دیہاتی لوگ موقف کی طرف آتے اور کہتے تھے اے اللہ اس (سال کو بارش والا سال بنا دے اور سرسبزی والا سال بنا دے اور اچھی اولاد والا سال بنا دے اور اچھی آخرت کا کچھ بھی ذکر نہ کرتے اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت لفظ آیت ” فمن الناس من یقول ربنا اتنا فی الدنیا وما لہ فی الاخرۃ من خلاق “ (یعنی دنیا و آخرت کی بھلائی مانگتے تھے) پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں یہ بھی آیت نازل فرمائی لفظ آیت ” اولئک لہم نصیب مما کسبوا، واللہ سریع الحساب (202) “ (14) امام طبرانی نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ جب مشعر الحرام کے پاس کھڑے ہوتے تھے تو دعا کرتے تھے اور ان میں سے ایک دعا کرتے ہوئے کہتا تھا اے اللہ مجھے اونٹ عطا فرمائیے اور دوسرا کہتا تھا اے اللہ مجھے بکریاں عطا فرمائیے تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) نازل فرمائی لفظ آیت ” فمن الناس من یقول ربنا اتنا فی الدنیا “ الی قولہ لفظ آیت ” واللہ سریع الحساب “ تک۔ دور جاہلیت کا طواف (15) ابن جریر نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” فمن الناس من یقول ربنا اتنا فی الدنیا “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ لوگ اللہ کے گھر کا ننگے ہو کر طواف کرتے تھے اور یہ دعائیں کرتے تھے۔ اے اللہ ہم کو پانی پلا۔ اور ہم کو ہمارے دشمن پر غلبہ عطا فرما اور ہم کو صالحین کی طرف پھیر دے۔ (16) عبد بن حمید، ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ وہ لوگ یوں کہتے تھے لفظ آیت ” ربنا اتنا رزقا ونصرا “ (اے ہم کو رزق عطا فرما اور ہماری مدد فرما) اور اپنی آخرت کے لئے کچھ بھی سوال نہ کرتے تھے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (17) ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابو یعلی نے حضرت أنس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ اکثر یہ دعا فرمایا کرتے تھے لفظ آیت ” اللہم ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار (201) “۔ (18) ابن ابی شیبہ، احمد، عبد بن حمید، بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، ابو یعلی، ابن حبان، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الشعب میں حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ مسلمانوں میں سے ایک آدمی کی طرف تشریف لے گئے (تو دیکھا کہ وہ آدمی (سوکھ کر) برندے کے پر نوچے ہوئے بچہ کی طرح ہو رہا ہے۔ آپ نے اس سے پوچھا گیا تو نے اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کے بارے میں دعا کی تھی اس نے کہا ہاں میں نے یوں کہا تھا مجھے آخرت میں سزا نہ دیجئے۔ بلکہ وہ سزا مجھے دنیا میں دے دیجئے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سبحان اللہ تو اس کی طاقت نہیں رکھتا ہے تو نے ایسا نہیں کہا لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ اس آدمی نے یہ دعا کی تو اس کو اللہ تعالیٰ نے شفا عطا فرما دی۔ (19) ابن ابی شیبہ، بخاری نے الادب میں اور ابن ابی حاتم نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ ثابت ؓ نے ان سے فرمایا کہ تیرے بھائی اس بات کو محبوب رکھتے ہیں کہ تو ان کے لئے دعا کرے۔ تو انہوں نے یہ دعا فرمائی۔ لفظ آیت ” اللھم اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ پھر اس کا اعادہ کرتے ہوئے فرمایا تم ارادہ کرتے ہو کہ میں تمہارے لئے تمام امور کا ذکر کروں جب تم کو اللہ تعالیٰ دنیا میں حلال عطا فرما دیں گے۔ اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما دیں گے اور تم کو جہنم کے عذاب سے بچا دیں تو گویا تم کو ساری خیر عطا فرما دی۔ (20) امام شافعی، ابن سعد، ابن ابی شیبہ، احمد، بخاری، نے تاریخ میں، ابو داؤد، نسائی، ابن خزیمہ، ابن الجاود، ابن حبان، طبرانی، حاکم (انہوں نے اس کو صحیح کہا ہے) اور بیہقی نے الشعب میں عبد اللہ بن سائب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ فرماتے ہوئے سنا لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (21) ابن مردویہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں رکن یمانی پر نہیں گزرا مگر میں نے دیکھا کہ ایک فرشتہ اس پر (بیٹھا ہوا) آمین کہہ رہا ہے۔ سو تم اس پر گزرو تو کہو۔ لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (22) ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے الشعب میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایک فرشتہ رکن یمانی پر مقرر ہے جب سے اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا وہ کہتا ہے آمین آمین سو تم یہ دعا مانگو لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ دعاء پر فرشتوں کا آمین (23) ابن ماجہ اور الجندی نے فضائل مکہ میں عطا بن ابی رباح (رح) سے روایت کیا کہ ان سے رکن یمانی کے بارے میں پوچھا گیا اور وہ طواف میں تھے انہوں نے بتایا کہ مجھ سے ابوہریرہ ؓ نے بیان فرمایا کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا اس پر ستر فرشتے مقرر کئے گئے ہیں جو شخص کہے لفظ آیت ” اللہم انی اسئلک العفو والعافیۃ فی الدنیا والاخرۃ “ اور ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ تو فرشتے کہتے ہیں آمین۔ (24) الازرقی نے ابن ابی صحیح (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر اور حضرت عبد الرحمن بن عوف ؓ کا طواف میں اکثر کلام یہ ہوتا تھا لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (25) ابن ابی شیبہ، عبد اللہ بن احمد نے الزوائد میں حبیب بن صہبان کاہلی (رح) سے روایت کیا کہ میں اور حضرت عمر بن خطاب ؓ طواف کر رہے تھے ان کی صرف یہ دعا تھی لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (26) عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ مستحب ہے کہ ایام تشریق میں لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ پڑھی جائے۔ (27) عبد بن حمید نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ جو بھی اپنے گھر کی طرف لوٹنے لگے تو یہی دعا مانگے لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “۔ (28) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ اس دن ان جگہوں میں ہم تین قسم تھے رسول اللہ ﷺ مؤمنوں اور اہل کفر اور اہل نفاق (جیسے فرمایا) لفظ آیت ” فمن الناس من یقول ربنا اتنا فی الدنیا وما لہ فی الاخرۃ من خلاق “ اس آیت میں ان کا تذکرہ ہے کہ ان میں سے کچھ صرف دنیا کے لئے حج کرتے ہیں اور اس کو طلب کرنے کے لئے حج کرتے ہیں اور آخرت کا ارادہ نہیں کرتے۔ اور نہ اس پر ایمان لاتے ہیں اور دوسرے وہ جو دنیا و آخرت دونوں کا سوال کرتے ہیں (جیسے فرمایا) لفظ آیت ” ومنھم من یقول ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ اور تیسری قسم کا تذکرہ اس آیت لفظ آیت ” ومن الناس من یعجبک قولہ فی الحیوۃ الدنیا “ میں ہے (بقرہ آیت 204) (29) امام احمد اور ترمذی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کونسی دعا افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : اپنے رب سے معافی کا اور عافیت کا سوال کر دنیا میں اور آخرت میں پھر وہ دوسرے دن آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کونسی دعا افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اپنے رب سے معافی اور عافیت کا سوال کر دین میں دنیا میں اور آخرت میں پھر وہ تیسرے دن آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کون سی دعا افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا جس میں تو اپنے رب سے معافی اور عافیت کا سوال کرے پھر وہ چوتھے دن آیا اور کہا یا رسول اللہ ! کون سی دعا افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اپنے رب سے معافی اور عافیت کا سوال کر دنیا میں اور آخرت میں جب یہ دونوں چیزیں دنیا میں تجھ کو دے دی جائیں گی پھر آخرت میں بھی عطا کی جائیں تو کامیاب ہوجائے گا۔ (30) عبد الرزاق نے قتادہ (رح) سے لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد عافیت ہے اور لفظ آیت ” وفی الاخرۃ حسنۃ “ سے بھی عافیت مراد ہے۔ (31) ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ذہبی نے فضل العلم میں اور بیہقی نے شعب الایمان میں ھسن (رح) سے لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ “ کے بارے میں روایت کیا کہ لفظ آیت ” حسنۃ فی الدنیا “ سے علم اور عبادات مراد ہے اور لفظ آیت ” فی الاخرۃ “ سے جنت مراد ہے۔ (32) ابن جریر نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” حسنۃ الدنیا “ سے مال مراد ہے اور لفظ آیت ” حسنۃ الاخرۃ “ سے جنت مراد ہے۔ (33) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ “ سے دنیا میں پاکیزہ رزق اور علم نافع مراد ہے۔ (34) ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ حسنات میں سے نیک صالحہ عورت بھی ہے۔ (35) ابن المنذر نے سالم بن عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ “ میں حسنۃ سے ثنا یعنی تعریف مراد ہے۔ (36) ابن ابی حاتم نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” اولئک لہم نصیب مما کسبوا “ سے مراد ہے نیک اعمال ہیں۔ (37) ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واللہ سریع الحساب “ سے مراد ہے سریع الاحساء یعنی جلدی گننے والا۔ (38) شافعی نے الام میں، عبد الرزاق، ابن ابی شیبہ نے المصنف میں، عبد بن حمید، ابن المنذر، حاکم (انہوں نے اس کو صحیح کہا ہے) اور بیہقی نے سنن میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے ان سے کہا کہ میں نے اپنے آپ کو بطور مزدور کے پیش کیا اپنی قوم کی خدمت کے لئے اس شرط پر کہ وہ مجھے سوار کرکے لے جائیں گے۔ اور (پھر) میں ان سے اپنی اجرت اس بات پر کم کردی کہ وہ میرے لئے دعا کریں گے جبکہ میں ان کے ساتھ حج کروں گا کیا میرے لئے یہ عمل جائز ہے ؟ انہوں نے فرمایا تو ان لوگوں میں سے ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” اولئک لہم نصیب مما کسبوا واللہ سریع الحساب “ (39) ابن ابی داؤد نے المصاحف میں سفیان ؓ سے روایت کیا کہ حضرت عبد اللہ ؓ کے اصحاب اس (آیت) کو (یوں) پڑھتے تھے لفظ آیت ” اولئک لہم نصیب مما اکتسبوا “۔
Top