Tafseer-e-Haqqani - Yaseen : 8
اِنَّا جَعَلْنَا فِیْۤ اَعْنَاقِهِمْ اَغْلٰلًا فَهِیَ اِلَى الْاَذْقَانِ فَهُمْ مُّقْمَحُوْنَ
اِنَّا جَعَلْنَا : بیشک ہم نے کیے (ڈالے) فِيْٓ : میں اَعْنَاقِهِمْ : ان کی گردنیں اَغْلٰلًا : طوق فَهِىَ : پھر وہ اِلَى : تک الْاَذْقَانِ : ٹھوڑیاں فَهُمْ : تو وہ مُّقْمَحُوْنَ : سر اونچا کیے (سر الل رہے ہیں
ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں، سو وہ ٹھوڑیوں تک اڑ گئے جس لیے ان کے سر اوپر کو اٹھے رہ گئے
انا جعلنا فی اعناقہم اغلالاً فہی الی الاذقان فہم مقمحون کہ ہم نے ان کی گردن میں ازلی بدبختی کے طوق ڈال دیے جو ٹھوڑیوں تک اڑے ہوئے ہیں، اس لیے ان کی آنکھیں اوپر کو رہ گئیں، راہ حق نہیں دیکھ سکتے۔ اقماح سر اٹھانا آنکھ بند کرلینا۔ دراصل ان کے گلوں میں طوق نہیں پہنائے گئے تھے، بلکہ یہ کلام بطور تشبیہ کے ہے، ان کے حال کو تشبیہ دی گئی ہے، اس کے حال کے ساتھ کہ جس کے گلے میں طوق ڈال دیا ہو۔
Top