Bayan-ul-Quran - An-Nahl : 111
یَوْمَ تَاْتِیْ كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَنْ نَّفْسِهَا وَ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
يَوْمَ : جس دن تَاْتِيْ : آئے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص تُجَادِلُ : جھگڑا کرتا عَنْ : سے نَّفْسِهَا : اپنی طرف وَتُوَفّٰى : اور پورا دیا جائیگا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو عَمِلَتْ : اس نے کیا وَهُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے
جس روز ہر شخص اپنی ہی طرف داری میں گفتگو کرے گا (اور دوسرے کو نہ پوچھے گا) اور ہر شخص کو اس کے کیے کا پورا بدلہ ملے گا (ف 2) اور ان پر ظلم نہ کیا جاوے گا۔ (ف 3)
2۔ یعنی نیکی کے بدلہ میں کمی نہ ہوگی گوزیادتی ہوجائے اور بدی کے بدلہ میں زیادتی نہ ہوگی گوکمی ہوجائے۔ 3۔ اور اس سے شفاعت کی نفی کا شبہ نہ ہو کیونکہ وہ اپنی رائے سے نہ ہوگی بلکہ بالاذان ہے پس گویا وہ شافع کی طرف منسوب ہی نہیں اور یہاں اس گفتگو کا ذکر ہے جو اپنی رائے سے ہو۔
Top