Dure-Mansoor - At-Tawba : 123
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قَاتِلُوا الَّذِیْنَ یَلُوْنَكُمْ مِّنَ الْكُفَّارِ وَ لْیَجِدُوْا فِیْكُمْ غِلْظَةً١ؕ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو ایمان لائے (مومن) قَاتِلُوا : لڑو الَّذِيْنَ : وہ جو يَلُوْنَكُمْ : نزدیک تمہارے مِّنَ الْكُفَّارِ : کفار سے (کافر) وَلْيَجِدُوْا : اور چاہیے کہ وہ پائیں فِيْكُمْ : تمہارے اندر غِلْظَةً : سختی وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کے ساتھ
اے ایمان والو ! ان کافروں سے قتال کرو جو تمہارے آس پاس ہیں اور وہ تمہارے اندر سختی محسوس کریں اور جان لو کہ بلاشبہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے
1:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” قاتلوا الذین یلونکم من الکفار “ یعن (وہ کفار) جو زیادہ قریب ہیں اور پھر جو ان کے بعد قریب ہیں (ان سے جنگ کرو) 2:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابو الشیخ نے ضحاک (رح) سے اسی طرح روایت کیا کہ ابن زید (رح) اس آیت کے بارے میں فرمایا عرب کے کافر جو آپ کے آس پاس تھے۔ آپ ان سے لڑے یہاں تک کہ آپ ان سے فارغ ہوجاؤ۔ 3:۔ ابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہما اللہ نے جعفر بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ ان سے دیلم کے قتال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا ان سے لڑو بلاشبہ یہ لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” قاتلوا الذین یلونکم من الکفار “ 4:۔ ابن جریر وابو الشیخ (رح) نے حسن ؓ سے روم اور دیلم کی لڑائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے (یہ آیت) ” قاتلوا الذین یلونکم من الکفار ولیجدوا فیکم غلظۃ “ تلاوت فرمائی۔ 5:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ دیلم کی لڑائی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ (آیت) ” قاتلوا الذین یلونکم من الکفار “ سے روم مراد ہے۔ 6:۔ ابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہما الہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ولیجدوا فیکم غلظۃ “ یعنی سختی اور شدت۔
Top