Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 3
الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ
الَّذِينَ : جو لوگ يُؤْمِنُونَ : ایمان لاتے ہیں بِالْغَيْبِ : غیب پر وَيُقِيمُونَ : اور قائم کرتے ہیں الصَّلَاةَ : نماز وَمِن : اور سے مَّا : جو رَزَقْنَاهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُونَ : وہ خرچ کرتے ہیں
جو غیب پر ایمان لاتے اور آداب کے ساتھ نماز پڑھتے، اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
(3) وہ لوگ جو کہ ان چیزوں پر ایمان رکھتے ہیں جو ان کی نگاہوں سے چھپی ہوئی ہیں، جیسا کہ جنت و دوزخ، پل صراط، میزان اعمال، بعث بعد الموت، حساب کتاب وغیرہ۔ ایک تفسیر یہ بھی کی گئی ہے کہ وہ لوگ جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں یعنی ان امور میں سے جو قرآن پاک میں نازل کیے گئے ہیں یا وہ جو قرآن کریم میں نازل نہیں ہوئے، ایک قول یہ بھی ہے کہ غیب سے مراد اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اور نماز کو اس کے وضو، رکوع و سجود اور جو امور اس میں واجب ہیں اس کے وقت پر ادا کرتے ہیں اور جو مال ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ اپنے اموال کی زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور یہ حضرات جناب ابوبکر صدیق ؓ اور آپ ﷺ کے صحابہ کرام ؓ ہیں۔
Top