Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 45
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ فَاِذَا هُمْ فَرِیْقٰنِ یَخْتَصِمُوْنَ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَآ : اور تحقیق ہم نے بھیجا اِلٰى : طرف ثَمُوْدَ : ثمود اَخَاهُمْ : ان کے بھائی صٰلِحًا : صالح اَنِ : کہ اعْبُدُوا اللّٰهَ : اللہ کی عبادت کرو فَاِذَا : پس ناگہاں هُمْ : وہ فَرِيْقٰنِ : دو فریق ہوگئے يَخْتَصِمُوْنَ : باہم جھگڑنے لگے وہ
اور ہم نے ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا کہ خدا کی عبادت کرو تو دو فریق ہو کر آپس میں جھگڑنے لگے
(27:45) ولقد ارسلنا۔ واؤ عطف کی ہے لقد ارسلنا کا عطف۔ ولقد اتینا داؤد و سلیمان علما پر ہے۔ پارہ کے دوسرے رکوع سے آیت (15) سے حضرت داؤد (علیہ السلام) اور ان کے وارث حضرت سلیمان (علیہ السلام) کا قصہ شروع ہوا تھا۔ جو رکوع 3 آیت نمبر 44 کے اختتام پر مکمل ہوا۔ اور چوتھے رکوع کا آغاز ولقد ارسلنا سے ہوا۔ اور یہاں ثمود کی طرف حضرت صالح (علیہ السلام) کے بھیجے جانے کا قصہ شروع ہوتا ہے۔ پہلے قصہ کے بعد یہ دوسرے قصہ کا واؤ عطف سے ربط کیا گیا ہے۔ لقد ارسلنا میں لام جواب قسم کے لئے واقع ہوا ہے اور قسم شان حکم کے لحاظ سے ہے اور یہاں محذوف ہے ای وباللہ لقد ارسلنا۔ صلحا اخاھم سے بدل ہے۔ ان اعبدوا اللہ۔ میں ان مفسرہ ہے کیونکہ ارسال میں قول کا مفہوم موجود ہے اس حکم کے ساتھ کہ (شرک چھوڑ کر) تم اللہ (وحدہ لاشریک لہ) کی عبادت کرو۔ فاذاھم فریقین یختصمون ۔ میں فاذا فجائیہ ہے ہم مبتدا۔ فریقن خبر اور یختصمون خبر۔ اور لو وہ دو گروہوں میں بٹ گئے (ایک مومن ایک کافر) (اور ) باہم جھگڑنے لگے۔
Top