Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 4
وَ قَضَیْنَاۤ اِلٰى بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ فِی الْكِتٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِی الْاَرْضِ مَرَّتَیْنِ وَ لَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِیْرًا
وَقَضَيْنَآ : اور صاف کہ دیا ہم نے اِلٰى : طرف۔ کو بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل فِي الْكِتٰبِ : کتاب لَتُفْسِدُنَّ : البتہ تم فساد کروگے ضرور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین مَرَّتَيْنِ : دو مرتبہ وَلَتَعْلُنَّ : اور تم ضرور زور پکڑوگے عُلُوًّا كَبِيْرًا : بڑا زور
اور ہم نے کتاب میں بنی اسرائیل سے کہہ دیا تھا کہ تم زمین میں دو دفعہ فساد مچاؤ گے اور بڑی سرکشی کرو گے
(17:4 ) قضینا الی۔ ای اعلمناہم واخبرنا ہم۔ ہم نے (بنی اسرائیل کو ) آگاہ کردیا تھا ۔ بتادیا تھا۔ (قضی الی) کسی کو بتانا۔ کسی کو وضاحت کے ساتھ بتانا۔ قضینا۔ ماضی جمع متکلم۔ الکتب۔ ای التوارۃ۔ بعض کے نزدیک اس سے مراد لوح محفوظ ہے۔ لتفدن فی الارض۔ لتفسدن۔ مضارع بلام تاکید ونون ثقیلہ۔ صیغہ جمع مذکر حاضر۔ افساد (افعال) تم ضرور فساد کرو گے۔ تم ضرور خرابی پھیلائو گے۔ بعض کے نزدیک لام، لام قسم ہے ! اور تقدیر کلام ہے واللہ لتفسدن۔ خدا کی قسم تم ضرور فساد مچائو گے۔ فی الارض۔ زمین میں ۔ یہاں ارض سے مراد ارض شام اور بیت المقدس ہے۔ ولتعلن۔ مضارع بلام تاکیدونون ثقیلہ جمع مذکر حاضر۔ علو (باب نصر) سے۔ تم چڑھ جائو گے۔ تم سرکشی کرو گے۔ لتفسدن کی لتعلن میں بھی۔ لام للقسم ہوسکتی ہے۔ العلو۔ کسی چیز کا بلند ترین حصہ ۔ العلو۔ کسی چیز کا بلند ترین حصہ۔ یہ سفل کی ضد ہے العلو۔ بلند ہونا۔ مذموم معنوں میں فساد کرنا۔ سرکشی کرنا۔ جیسے اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے لا یریدون علوا فی الارض (28:83) جو زمین میں سرکشی کرنا نہیں چاہتے۔ ولتعلن علوا کبیرا اور تم بڑی سرکشی کا ارتکاب کرو گے (خلق پر ظلم وستم کر کے اور خالق کے قانون سے بغاوت کر کے) ۔ آیات 4 ۔۔ کی عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ 1 ۔ 4 کے بعد۔ اور اس کے بعد نتیجۃً تمہیں سخت عذاب دیا جائے گا۔ کے الفاظ محذوف ہیں۔
Top