بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Fi-Zilal-al-Quran - Ash-Sharh : 1
اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَۙ
اَلَمْ نَشْرَحْ : کیا نہیں کھول دیا لَكَ : آپ کے لئے صَدْرَكَ : آپ کا سینہ
”(اے نبی) کیا ہم نے تمہارا سینہ تمہارے لئے کھول نہیں دیا ؟
ان آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی روح میں کوئی تنگی تھی اور آپ دعوت اسلامی کے سلسلے میں کچھ مشکلات محسوس فرماتے تھے۔ آپ پریشان تھے کیونکہ آپ کے خلاف سازشیں ہورہی تھیں اور آپ کے دل پر ان کے اثرات پڑ رہے تھے اور آپ سمجھتے تھے کہ یہ ذمہ داریاں بہت بھاری ہیں اور یہ کہ آپ کو اللہ کی امداد نصرت اور خصوصی زادراہ کی ضرورت ہے۔ چناچہ اس موقعہ پر آپ کے ساتھ یہ بیٹھا مکالمہ ہوا۔ انداز گفتگو ایسا ہے کہ بات محبتوں سے بھری ہے۔ الم نشرح .................... صدرک (1:94) ”(اے نبی) کیا ہم نے تمہارا سینہ تمہارے لئے کھول نہیں دیا “۔ آپک کا سینہ دعوت اسلامی کے کام کے لئے کھل گیا ، اور آپ کے لئے اس ذمہ داری کا اٹھانا ہم نے آسان کردیا۔ یہ ذمہ داری ہم نے آپ کے لئے محبوب بنادی اور راستہ ہم نے صاف کردیا اور ہم نے آپ کو اسی راستے پر لگا دیا یہاں تک کہ آپ کو اس کا انجام نہایت خوبی سے نظر آنے لگا جو سعادتوں سے پر تھا۔ ذرا اپنے سینے کو ٹٹولیے ، کیا آپ اس میں کشادگی ، خوشی اور ایک چمک نہیں پاتے۔ کیا اللہ کے اس دین کا ذوق واضح طور پر نہیں پاتے۔ بتائیے تو سہی کیا ہر مشکل اور مشقت میں آپ یہ بات نہیں پاتے ، کیا ہر تھکاوٹ میں آپ کو خوشی نہیں ہوتی ، کیا ہر مشکل آپ کو آسان نہیں لگتی ، کیا ہر محرومی پہ آپ راضی نہیں ہیں ؟
Top