بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Kashf-ur-Rahman - Ash-Sharh : 1
اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَۙ
اَلَمْ نَشْرَحْ : کیا نہیں کھول دیا لَكَ : آپ کے لئے صَدْرَكَ : آپ کا سینہ
کیا ہم نے آپ کی خاطر آپ کا سینہ کشادہ نہیں کردیا۔
(1) کیا ہم نے آپ کے لئے آپ کا سینہ کشادہ نہیں کردیا - یعنی آپ کے نفع کے لئے آپ کے سینے کو کشادہ کردیا تاکہ آپ کا سینہ کشادہ ہوجائے اور آپ کا حوصلہ بڑھ جائے اور خلق کی دعوت کا کام اور امت کا غم اور ہمارے راز ونیاز کے اسرار اس میں سماجائیں اور میل و کدورت بغض و عداوت اور تمام اخلاق ذمیمہ اس سے نکل جائیں۔ شرح صدر کے سلسلہ میں ہم اپنی اس مختصر تفسیر میں کئی جگہ کلام کرچکے ہیں اس نعمت سے ہر مسلمان کو اپنے اپنے مرتبے کے موافق حصہ ملنا ہے۔ یہ ایک قسم کی روشنی اور نور ہوتا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں پر اور خا ص لوگوں پر نیکیاں آسان ہوجاتی ہیں اور برے کاموں کی رغبت کم ہوجاتی ہے۔ انبیا علیہم الصلوٰۃ والسلام کے مرتبے کے موافق یہ مرتبہ اور قوۃ عطا ہوتی ہے یہی وہ وصف ہے جس کو …حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے طلب کرکے حاصل کیا تھا۔ سورہ طہٰ میں گزرچککا ہے رباشرح لی صدری ویسرلی امری جو چیز موسیٰ (علیہ السلام) نے مانگ کر حاصل کی تھی وہ جناب سیدالمرسلین حضرت محمد ﷺ کو بغیر طلب عطا فرمائی۔ الم نشرح لک صدرک اہل طریقت نے جو کچھ فرمایا ہے اس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے یہاں صرف اتنا سمجھ لینا چاہیے کہ ایک ایسی باطنی اور روحانی قوت کا نام شرح صدر ہے جس سے تمام کمالات اور عبادات شاقہ کا حصول آسان ہوجاتا ہے اور قوت برداشت بڑھ جاتی ہے اور شیطانی وساوس کا دروازہ بند ہوجاتا ہے اور باطنی اسرار اور روحانی انوار کے حصول میں آسانی ہوجاتی ہے دل سے ہر قسم کی برائیاں اور خیانت وحسد کا مادہ نکال دیا جاتا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کے شق صدر کی جانب اشارہ ہو جو کئی مرتبہ پیش آیا کہ آپ کا سینہ کھولا گیا اور اس میں سے تمام اخلاقی خرابیوں کا مادہ نکال دیا گیا اور معرفت الٰہی کے نور سے سینے کو بھر دیا گیا اور پھر سینے کو ملادیا گیا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں میں نے نبی کریم ﷺ کے سینے پر وہ نشان اور ایک باریک سا خط کھینچا ہوا دیکھا ہے جہاں سے آپ کا سینہ چاک کرکے شیطانی حصہ کو نکال کر پھینکا گیا تھا اور پھر آپ کے سینہ مبارک کو بند کیا گیا۔ آٹھویں پارے کے دوسرے رکوع میں شرح صدر اور اس کے مقابل ضیق صدر کی تفصیل گزر چکی ہے حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی حوصلہ کشادہ دیا اتنا بڑا کام اٹھانے کو، اور ظاہر میں بھی فرشتوں نے حضرت کا سینہ چاک کیا دل میں سے سیاہی نکال کردھوڈالی۔ اب آگے دوسری نعمت کا ذکر فرمایا یہ بات یادرکھنی چاہیے کہ الم نشرح میں استفہام تقریری ہے یعنی ہم نے تمہارا سینہ کھول دیا۔
Top