سورة الانشراح۔
آیات 1 تا 8۔
اسرار ومعارف۔
آپ کا سینہ مبارکہ علم وحلم کے لیے اس قدر وسیع کردیا کہ دنیا کے تمام حکماء مل کر بھی اس کی وسعتوں کا اندازہ نہیں کرسکے ، قیامت تک کی ساری انسانیت کو دنیا وآخرت کے ہرمسئلے کا حل اور ہر سوال کا جواب عطا فرمایا اور اس کی خاطر اس قدر مشکلات برداشت کیں اور صدمات جھیلے کہ آپ ہی کی شان ہے اور آپ کے لیے وہ عظیم ذمہ داری کی ساری انسانیت کو اللہ کا پیغام پہنچایا اور ظلم کو روک کر حق کا نفاظ کفر کو پھاڑ کر توحید کی روشنی مہیا کرنا اتنا بڑا بوجھ تھا کہ اس نے کمردوہری کردی مگر ہم نے ـآساں کردیا اور آپ کے نام نامی کو بلند کردیا کہ اپنے نام کے ساتھ کلمے کا جز بنادیا جو اسلام میں داخلے کا راستہ ہے ہر اذان میں فضاؤں میں ہمیشہ گونجتا رہے گ اور آپ کی بعثت کے بعد جہاں کہیں انسانی کمالات یا مشاہیر عالم کا تذکرہ ہوگاسب سے اوپر آپ کا نام مبارک ہوگا کہ ہر مشکل ہی آسانی لاتی ہے اور ہر محنت کے ساتھ پھل ہوتا ہے۔
ذکرالٰہی۔
لہذا جب تبلیغ دین اور امور مملکت کے کاموں سے تھک جائیں اور چند لمحے فراغت کے درکار ہوں تو پھر اللہ کا ذکر کریں کہ آپ کی سب سے بڑی عبادت تو مخلوق کی راہنمائی اور اصلاح تھی یہ بالواسطہ عبادت ہے اس پر قناعت نہ فرمائیں بلکہ جیسے فارغ ہوں توبلاواسطہ اور خلوت میں اللہ کی طرف متوجہ ہوں ذکر کریں اور دعا فرمائیں لہذا علماء اور مبلغ حضرات کے لیے ضروری ہے کہ کچھ وقت خلوقت میں ذکر الٰہی میں بسر ہو کہ دل میں برکات نبوت کا خزانہ بھرجائے جو تقسیم کیا جاسکے۔