Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 11
قَالُوْا تَقَاسَمُوْا بِاللّٰهِ لَنُبَیِّتَنَّهٗ وَ اَهْلَهٗ ثُمَّ لَنَقُوْلَنَّ لِوَلِیِّهٖ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ اَهْلِهٖ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوْنَ
قَالُوْا : وہ کہنے لگے تَقَاسَمُوْا : تم باہم قسم کھاؤ بِاللّٰهِ : اللہ کی لَنُبَيِّتَنَّهٗ : البتہ ہم ضرور شبخون ماریں گے اس پر وَاَهْلَهٗج : اور اس کے گھر والے ثُمَّ لَنَقُوْلَنَّ : پھر ضرور ہم کہ دیں گے لِوَلِيِّهٖ : اس کے وارثوں سے مَا شَهِدْنَا : ہم موجود نہ تھے مَهْلِكَ : ہلاکت کے وقت اَهْلِهٖ : اس کے گھروالے وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَصٰدِقُوْنَ : البتہ سچے ہیں
کہنے لگے کہ خدا کی قسم کھاؤ کہ یم رات کو اس پر اور اسکے گھر والوں پر شب خون ماریں گے پھر اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم صالح کے گھر والوں کے موقع ہلاکت پر گئے ہی نہیں اور ہم سچ کہتے ہیں
(49) انھوں نے آپس میں یہ گفتگو کی کہ سب مل کر اس چیز پر اللہ تعالیٰ کی قسمیں کھاؤ کہ ہم رات کے وقت حضرت صالح ؑ اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کریں گے اور نعوذ باللہ ان سب کو مار ڈالیں گے پھر ان کے وارثوں اور رشتہ داروں سے کہہ دیں گے ہم حضرت صالح ؑ اور ان کے ساتھیوں کے مارے جانے کے وقت موجود نہ تھے اور ہم اپنی بات میں بالکل سچے ہیں اور پھر ہماری کوئی بھی تردید نہیں کرے گا۔
Top