Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Rahmaan : 46
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ
وَلِمَنْ خَافَ : اور واسطے اس کے جو ڈرے مَقَامَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اسکے لئے دو باغ ہیں
اور جو شخص ہر وقت اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا رہتا ہو اور نافرمانیوں اور گناہوں سے اجتناب کرتا ہو اس کے لیے جنت میں دو باغ ہوں گے ایک جنت العدن اور دوسری جنت الفردوس۔ شان نزول : وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ (الخ) ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے کتاب العظہ میں عطاء سے روایت کیا ہے کہ ایک روز حضرت ابوبکر صدیق نے قیامت، میزان، عمل اور جنت و دوزخ کا ذکر کیا پھر فرمایا کہ میری تمنا اور خواہش تو یہ ہے کہ میں ان سبزیوں میں سے کوئی سبزی ہوتا۔ جانور آتا اور مجھے کھا جاتا تو پیدا ہی نہ کیا گیا ہوتا اس پر یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی۔
Top