Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 47
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ
وَلِمَنْ خَافَ : اور واسطے اس کے جو ڈرے مَقَامَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
اور جو کوئی ڈرتا رہے گا اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے (اور اس کے حضور پیشی) سے تو اس کے لئے دو جنتیں ہیں1
[ 42] اپنے رب سے ڈرنے والوں کیلئے دو باغوں کی خوشخبری : سو اس ارشاد سے صاف اور صریح طور پر یہ خوشخبری سنائی گئی کہ اپنے رب سے ڈرنے والوں کے لیے دو باغ مانگے۔ ایک اپنے لئے اور ایک اپنے خدام و متعلقین کے لیے، جیسا کہ دنیاوی بادشاہوں کے لئے ہوتا ہے [ صفوۃ وغیرہ ] یا ایک قلبی و روحانی اور دوسرا ظاہری و مادی، کہ دنیا میں وہ دل سے بھی اللہ پاک سے محبت رکھتا اور اس کے احکام بجالاتا تھا، اور ظاہری طور پر بھی اس کی ناراضگی اور مخالفت کے کاموں سے بچتا رہتا تھا، یا ایک جنت اس کو نیک اعمال کرنے پر، اور دوسری برے اعمال چھوڑنے پر ملے گی۔ سو خوف خداوندی سے سرفرازی دارین کی سعادت اور فوز و فلاح کی اصل اساس ہے، کہ خوف خداوندی ہی وہ واحد چیز ہے جو انسان کو جادہء مستقیم پر پختہ اور استوار رکھ سکتی ہے، ورنہ انسان کو بڑے سے بڑا مجرم بننے سے بھی کوئی چیز نہیں روک سکتی۔ والعیاذ باللّٰہ۔ سو مجرموں کے انجام کو بیان کرنے کے بعد اب یہاں سے اس صلہ و بدلہ کی تفصیل بیان فرمائی جا رہی ہے جس سے اللہ سے ڈرنے والوں کو نوازا جائے گا۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
Top