Siraj-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 46
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ
وَلِمَنْ خَافَ : اور واسطے اس کے جو ڈرے مَقَامَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
اور اس شخص کے لئے جو اپنے رب کے سامنے ہونے سے ڈرادو (ف 1) باغ ہیں
خوف کے معنے 1: خوف کے معنے یہ ہوتے ہیں ۔ کہ بندہ اپنے مقام وموقف کو پہچانے ۔ اور اللہ کے جلال وجبروت کیمقابل میں اپنے کو نہایت ذلیل اور حقیر جانے ۔ اور خشیت واتقا کے جذبات سے دل کو معمور کرے ۔ ایسے شخص کے لئے عقبیٰ اور آخرت میں دو نوع کے آرام میسر ہوں گے ۔ روح کا آرام اور جسم کا آرام اور اس تناسب سے اس کو حیاتین بھی دو ہی ملیں گی ۔ ایک میں جسم کی تسکین و طمانیت کا سامان ہوگا ۔ اور دوسری میں روحانیت کی تکمیل کا ۔ اور یا پھر اس کے معنے یہ ہیں ۔ کہ ایک جنت تو اس کو اعمال کے بدلہ میں ملے گی ۔ اور دیگر بطور احسان کے ۔
Top