Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 56
وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ
وَلُوْطًا : اور لوط اِذْ : جب قَالَ : کہا لِقَوْمِهٖٓ : اپنی قوم سے اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ : کیا آتے ہو بیحیائی کے پاس (بیحیائی کرتے ہو) مَا سَبَقَكُمْ : جو تم سے پہلے نہیں کی بِهَا : ایسی مِنْ اَحَدٍ : کسی نے مِّنَ : سے الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہان
اور بھیجا لوط کو جب کہا اس نے اپنی86 قوم کو کیا تم کرتے ہو ایسی بےحیائی کہ تم سے پہلے نہیں کیا اس کو کسی نے جہان میں
86 یہ چوتھا قصہ ہے اور دوسرے دعوے سے متعلق ہے کیونکہ حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم اللہ کے محرمات سے حرام کا سا معاملہ نہیں کرتی تھی۔ “ اَلْفَاحِشَةَ ” سے لڑکوں کیساتھ خلاف فطرت فعل کرنا مراد ہے۔ اس فعل کی ابتداء قوم لوط میں ہوئی اس سے قبل کسی قوم نے یہ فعل نہیں کیا تھا۔
Top