Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 18
شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۙ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآئِمًۢا بِالْقِسْطِ١ؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُؕ
شَهِدَ
: گواہی دی
اللّٰهُ
: اللہ
اَنَّهٗ
: کہ وہ
لَآ اِلٰهَ
: نہیں معبود
اِلَّا ھُوَ
: سوائے اس
وَالْمَلٰٓئِكَةُ
: اور فرشتے
وَاُولُوا الْعِلْمِ
: اور علم والے
قَآئِمًا
: قائم (حاکم)
بِالْقِسْطِ
: انصاف کے ساتھ
لَآ اِلٰهَ
: نہیں معبود
اِلَّا ھُوَ
: سوائے اس
الْعَزِيْزُ
: زبردست
الْحَكِيْمُ
: حکمت والا
خدا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتے اور علم والے لوگ جو انصاف پر قائم ہیں وہ بھی (گواہی دیتے ہیں کہ اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
آیت نمبر :
18
۔ اس میں چار مسائل ہیں : مسئلہ نمبر : (
1
) حضرت سعید بن جبیر ؓ نے بیان کیا ہے کہ کعبہ معظمہ کے اردگرد تین سو ساٹھ بت نصب تھے جب یہ آیت نازل ہوئی تو وہ تمام سجدے میں گر گئے، (
1
) (زاد المیسر، جلد
1
، صفحہ
294
) اور کلبی نے کہا ہے : جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ کے پاس اہل شام کے علماء میں سے دو عالم حاضر ہوئے، جب ان دونوں نے مدینہ طیبہ کو دیکھا تو ان میں سے ایک نے اپنے دوسرے ساتھی کو کہا : یہ شہر اس نبی مکرم ﷺ کے شہر کے اوصاف کے ساتھ کتنی زیادہ مشابہت رکھتا ہے جو آخر زمانہ میں تشریف لائے گا، چناچہ جب وہ دونوں آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تو انہوں نے آپ کی علامات اور صفات کو دیکھ کر آپ کو پہچان لیا، تو انہوں نے آپ سے پوچھا : کیا آپ محمد ﷺ ہیں ؟ آپ نے فرمایا ” ہاں “ پھر کہا : کیا آپ احمد ﷺ ہیں ؟ آپ نے فرمایا ” ہاں “ دونوں نے کہا : ہم آپ سے شہادت کے بارے پوچھتے ہیں پس اگر آپ نے ہمیں اس کے بارے بتا دیا تو ہم آپ کے ساتھ ایمان لے آئیں گے اور ہم آپ کی تصدیق کریں گے، تو رسول اللہ ﷺ نے ان دونوں کو فرمایا : ” تم مجھ سے پوچھو “ تو انہوں نے کہا : کتاب اللہ میں سب سے بڑی شہادت کے بارے آپ ہمیں بتائیے ؟ تو اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ پر یہ آیت نازل فرمائی۔ (آیت) ” شھد اللہ انہ لا الہ الا ھو، والملئکۃ واولوا العلم قآئما بالقسط “۔ چناچہ وہ دونوں اسلام لے آئے اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی تصدیق کردی (
2
) (اسباب النزول لنیشاپوری، صفحہ
63
) اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ (آیت) ” اولو العلم “۔ سے مراد حضرات انبیاء (علیہم السلام) ہیں اور ابن کیسان نے کہا ہے : مہاجرین اور انصار ہیں۔ مقاتل نے کہا ہے : اہل کتاب میں سے ایمان لانے والے اور سدی اور کلبی نے کہا ہے : مراد تمام مومنین ہیں اور یہی قول زیادہ واضح اور ظاہر ہے کیونکہ یہ عام ہے۔ مسئلہ نمبر : (
2
) اس آیت میں علم کی فضیلت اور علماء کے شرف وفضل پر دلیل ہے، کیونکہ اگر کوئی اور علماء سے اشرف واعلی ہوتا تو بالیقین اللہ تعالیٰ انہیں اپنے اور ملائکہ کے ملائکہ کے نام کے ساتھ اسی طرح ملا کر ذکر کرتا جیسا کہ علماء کا ذکر کیا ہے، اور اللہ تعالیٰ نے علم کے شرف و عظمت کے سبب ہی اپنے نبی مکرم ﷺ کو فرمایا : وقل رب زدنی علما “۔ پس اگر کوئی اور شے علم کی نسبت زیادہ شرف والی ہوتی تو یقینا اللہ تعالیٰ اپنے نبی مکرم ﷺ کو حکم ارشاد فرما تاکہ اس میں زیادتی اور اضافہ کی التجا کریں جیسا کہ علم میں زیادتی اور اضافہ کی طلب کا حکم ارشاد فرمایا : اور آپ ﷺ نے فرمایا ان العلماء ورثہ الانبیاء (
3
) (سنن ابی داؤد کتاب العلم، جلد
2
، صفحہ
157
، ) (بلاشبہ علماء انبیاء (علیہم السلام) کے وراث ہیں) اور مزید فرمایا : العلماء امناء اللہ علی خلقہ “۔ (
4
) (کنزالعلمال، جلد
10
، صفحہ
134
، حدیث نمبر
28675
) (علماء اللہ تعالیٰ کی جانب سے اس کی مخلوق پر امین ہیں) اور علماء کے لئے عظیم شرف اور بہت بڑا اعزاز ہے۔ اور دین میں ان کے لئے بہت بڑا مقام اور بلند رتبہ ہے، ابو محمد عبدالغنی الحافظ نے برکۃ ابن نشیط کی حدیث نقل کی ہے۔ اور یہ عنکل بن حکارک ہیں اور اس کی تفسیر برکۃ بن نشیط ہے اور یہ حافظ ہیں۔ ہمیں عمر ابن مومل، محمد بن ابی الخصیب، عنکل محمد بن اسحاق، شریک نے ابو اسحاق سے حدیث بیان کی کہ حضرت براء ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : العلماء ورثۃ الانبیاء یحبھم اھل السماء ویستغفرلھم الحیتان فی البحر اذا ماتوا الی یوم القیامۃ (
1
) (کنز العمال، جلد
10
، صفحہ
135
، حدیث نمبر
28679
) (علماء انبیاء (علیہم السلام) کے وارث ہیں جب وہ فوت ہوجائیں گے تو یوم قیامت تک سمندر میں مچھلیاں ان کے لئے مغفرت طلب کرتی رہیں گی، ) اس باب میں حضرت ابو الدرداء ؓ کی حدیث بھی ہے جسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے (
2
) (سنن ابی داؤد، کتاب العلم، جلد
2
، صفحہ
157
، ایضا ابی داؤد حدیث نمبر
3157
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) مسئلہ نمبر : (
3
) غالب القطان نے بیان کیا ہے : میں تجارت کی غرض سے کوفہ آیا اور میں حضرت اعمش کے قریب اترا اور میں ان سے اختلاف رکھتا تھا، پس جب رات ہوئی تو میں نے بصرہ میں نزول کا ارادہ کیا وہ اٹھے اور انہوں نے رات کے وقت نماز تہجد ادا کی اور یہ آیت تلاوت کی (آیت) ” شھد اللہ انہ لا الہ الا ھو، والملئکۃ واولوا العلم قآئما بالقسط، لا الہ الا ھو العزیز الحکیم، ان الدین عند اللہ الاسلام “۔ اعمش نے کہا میں اس بارے شہادت دیتا ہوں جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے شہادت دی ہے اور میں یہ شہادت اللہ تعالیٰ کے پاس امانت رکھتا ہوں اور یہ میرے لئے اللہ تعالیٰ کے پاس ودیعت ہے، اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک دین (فقط) اسلام ہے، انہوں نے بار بار یہ کہا : پس میں صبح کے وقت ان کی طرف گیا اور میں نے انہیں الوداع کہا پھر کہا : بلاشبہ میں نے تمہیں یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا ہے اس کے بارے میں تمہیں کیا خبر پہنچی ہے ؟ میں ایک سال تک تمہارے پاس رہا ہوں تم نے اس بارے میں مجھے کچھ نہیں بیان کیا، انہوں نے فرمایا : قسم بخدا ! میں ایک سال تک اس بارے میں تمہیں کچھ نہیں بیان کروں گا، وہ فرماتے ہیں ؛ پس میں اٹھا اور میں نے ان کے دروازے پر اس دن کے بارے لکھ دیا، پس جب سال گزر چکا تو میں نے کہا : اے ابو محمد ! سال گزر چکا ہے تو انہوں نے کہا : مجھے ابو وائل نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : یجاء بصاحبھا یوم القیامۃ فیقول اللہ تعالیٰ عبدی عھد الی وانا احق من وفی ادخلوا عبدی الجنۃ (
3
) (معالم التنزیل، جلد
1
، صفحہ
440
) اس آیت پڑھنے والے کو قیامت کے دن لایا جائے گا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا میرے بندے نے میرے ساتھ عہد کیا ہے اور میں کسی بھی وفا کرنے والے سے زیادہ حق رکھتا ہوں پس تم میرے بندے کو جنت میں داخل کر دو ) ابوالفرج الجوزی نے کہا ہے : غالب القطان سے مراد غالب بن خطاف القطان ہے جو اعمش سے حدیث شھد اللہ روایت کرتا ہے اور یہ حدیث مفصل ہے، ابن عدی نے کہا ہے : اس کی حدیث میں ضعف بین اور واضح ہے، امام احمد بن حنبل (رح) نے فرمایا غالب بن خطاف القطان ثقہ ہے ثقہ ہے، ابن معین نے کہا ثقہ ہے، اور ابو حاتم نے کہا ہے : یہ صدوق اور صالح ہے۔ میں (مفسر) کہتا ہوں : تیرے لئے اس کی عدالت اور ثقاہت کے لئے یہی کافی ہے کہ امام بخاری اور امام مسلم رحمۃ اللہ علہیم نے اپنی کتابوں میں اس کی حدیث نقل کی ہے اور تیرے لئے یہ کافی ہے اور حضرت انس ؓ سے حدیث مروی ہے کہ حضور نبی مکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس نے اپنے سونے کے وقت یہ آیت پڑھی (آیت) ” شھد اللہ انہ لا الہ الا ھو، والملئکۃ واولوا العلم قآئما بالقسط لا الہ الا ھو العزیز الحکیم “۔ اللہ تعالیٰ اس کے لئے تر ہزار فرشتے پیدا فرما دے گا اور وہ اس کے لئے یوم قیامت تک استغفار کرتے رہیں گے ، “ اور کہا جاتا ہے : جس نے اس شہادت کے بارے اپنے صحیح قلب سے اقرار کرلیا تحقیق اس نے عدل قائم کرلیا، اور حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا : کعبہ معظمہ کے اردگرد تین سو ساٹھ بت تھے قبائل عرب میں سے ہر قبیلے کے لئے ایک یا دو بت تھے، پس جب یہ آیت نازل ہوئی تو تمام بت اللہ تعالیٰ کے لئے سجدہ ریز ہوگئے۔ (
1
) (زاد المیسر جلد
1
، صفحہ
294
) مسئلہ نمبر : (
4
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” شھد اللہ “۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا : اور آگاہ فرمایا، جیسا کہ کہا جاتا ہے : شھد فلان عندالقاضی (اس کا معنی ہے) فلان نے قاضی کے سامنے اس کے بارے بیان کیا جس کا حق ہے یا جس پر حق ہے زجاج نے کہا ہے : شاہد وہ ہوتا ہے جو کسی شے کو جانتا ہے اور اس کی وضاحت کرتا ہے پس اللہ تعالیٰ نے اپنی وحدانیت پر ایسے شے کے ساتھ ہماری راہنمائی فرمائی ہے جسے اس نے تخلیق فرمایا اور بیان فرمایا : اور ابو عبیدہ نے کہا ہے (آیت) ” شھد اللہ “ بمعنی قضی اللہ ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے (فیصلہ فرمایا) آگاہ فرمایا، اور ابن عطیہ (رح) نے کہا ہے : یہ کئی اعتبار سے مردود ہے (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
412
دارالکتب العلمیہ) امام کسائی نے قول باری تعالیٰ (آیت) ” انہ لا الہ الا ھو “ اور ” ان الدین “ میں ان کے ہمزہ کو مفتوح پڑھا ہے، مبرد نے کہا ہے : تقدیر کلام یہ ہے ان الدین عند اللہ الاسلام بانہ لا الہ الا ھو “۔ پھر یا کو حذف کردیا گیا ہے جیسا کہ کہا : امرتک الخیریہ “ اصل میں بالخیر ہے، کسائی نے کہا ہے تو ان دونوں کو اکٹھی نصب دے، اس معنی میں شھد اللہ انہ کذا، وان الدین عنداللہ، ابن کیسان نے کہا ہے : دوسرا ان پہلے سے بدل ہے، کیونکہ اسلام ہی معنی توحید کی تفسیر ہے، حضرت ابن عباس ؓ نے اس کی قرات کی ہے جو کسائی نے بیان کیا ہے (آیت) ” شھد اللہ انہ “ یعنی اسے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے ان الدین اس میں ان کو فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
412
دارالکتب العلمیہ) اور تقدیر کلام یہ ہے ” شھد اللہ ان الدین الاسلام “۔ پھر ابتدا کی اور فرمایا (آیت) ” انہ لا الہ الا ھو “۔ اور ابو المہلب نے ” شھد اللہ “ حال ہونے کی بنا پر نصب کے ساتھ پڑھا ہے اور ان سے شھداء اللہ بھی مروی ہے۔ (
4
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
412
دارالکتب العلمیہ) اور شعبہ نے عاصم بن زرعن ابی کی سند سے حضور نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ اس طرح پڑھتے تھے ” ان الدین عنداللہ الحنیفیۃ لا الیھودیۃ ولا النصرانیۃ ولا المجوسیۃ “۔ (
5
) (مسند احمد بن حنبل، جلد
5
، صفحہ
132
، ایضا ترمذی، باب مناقب اھل بیت النبی ﷺ حدیث نمبر
3726
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) ابوبکر انباری نے کہا ہے : کسی صاحب تمیز آدمی پر یہ مخفی نہیں ہے کہ حضور نبی مکرم ﷺ سے یہ کلام تفسیر کی حیثیت سے مروی ہے اور ناقلین حدیث میں سے کسی نے اسے قرآن میں داخل کردیا ہے۔ اور قائما قول باری تعالیٰ (آیت) ” شھد اللہ “ میں اسم جلالت سے یا قول باری تعالیٰ ” الا ھو “ سے حال مؤکدہ ہونے کی بنا پر منصوب ہے (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
413
دارالکتب العلمیہ) اور فراء نے کہا ہے : وہ قطع کی بنا پر منصوب ہے، اس کی اصل القائم ہے پس جب الف لام کا کاٹ دیا گیا تو اسے نصب دے دی گئی جیسا کہ یہ ارشاد گرامی ہے (آیت) ” ولہ الدین وصبا “۔ اور حضرت عبداللہ ؓ کی قرات میں القائم بالقسط “۔ ہے لغت اور صفت ہونے کی بنا پر، اور القسط کا معنی عدل ہے (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
413
دارالکتب العلمیہ) (آیت) ” لا الہ الا ھو العزیز الحکیم “۔ اسے دوبارہ لایا گیا ہے کیونکہ پہلا دعوی کے محل میں واقع ہے اور دوسرا شہادت حکم کے محل میں واقع ہے اور حضرت امام جعفر صادق ؓ نے فرمایا : پہلا وصف اور توحید ہے اور دوسرا رسم (حکم) اور تعلیم ہے یعنی تم کہو (آیت) ” لا الہ الا ھو العزیز الحکیم۔
Top