Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 18
شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۙ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآئِمًۢا بِالْقِسْطِ١ؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُؕ
شَهِدَ : گواہی دی اللّٰهُ : اللہ اَنَّهٗ : کہ وہ لَآ اِلٰهَ : نہیں معبود اِلَّا ھُوَ : سوائے اس وَالْمَلٰٓئِكَةُ : اور فرشتے وَاُولُوا الْعِلْمِ : اور علم والے قَآئِمًا : قائم (حاکم) بِالْقِسْطِ : انصاف کے ساتھ لَآ اِلٰهَ : نہیں معبود اِلَّا ھُوَ : سوائے اس الْعَزِيْزُ : زبردست الْحَكِيْمُ : حکمت والا
خدا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتے اور علم والے لوگ جو انصاف پر قائم ہیں وہ بھی (گواہی دیتے ہیں کہ اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
(18) اب اللہ تعالیٰ اپنی توحید کو خود بیان فرماتے ہیں اگرچہ اس کی ذات کے علاوہ اور کوئی بھی اس کی توحید کے متعلق گواہی نہ دے تب بھی اس ذات الہی کو کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم فرشتے اور انبیاء کرام اور مومنین بھی اس کی توحید کی قولی وعملی گواہی دیتے ہیں۔ اور معبود حقیقی ہر ایک چیز کا اعتدال کے ساتھ انتظام رکھنے والے ہیں اور جو اس پر ایمان نہ لائے اس سے انتقام لینے میں غالب اور حکمت والے ہیں اور اس نے بات کو حکم دیا کہ اس اللہ کے علاوہ اور کسی کی عبادت نہ کی جائے۔
Top