Dure-Mansoor - Yaseen : 7
لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰۤى اَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
لَقَدْ حَقَّ : تحقیق ثابت ہوگئی الْقَوْلُ : بات عَلٰٓي : پر اَكْثَرِهِمْ : ان میں سے اکثر فَهُمْ : پس وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
البتہ یہ بات واقعی ہے کہ ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہوچکی ہے سو وہ ایمان نہ لائیں گے
12:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” لقد حق القول علی اکثرھم “ البتہ تحقیق کہ ان میں سے اکثر لوگوں میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے یعنی ان کے علم میں پہلے سے بات تھی۔ 13:۔ ابن مردویہ وابو نعیم نے دلائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ مسجد میں قرآن پڑھتے تھے اور زور سے قرأۃ فرما رہے تھے یہاں تک کہ قریش کے بعض لوگوں کو بڑی تکلیف ہوئی یہاں تک کہ وہ کھڑے ہوئے تاکہ آپ کو پکڑ لیں تو ان کے ہاتھ ان کی گردنوں سے جکڑے گئے اور ان کو دکھائی بھی نہیں دیتا تھا وہ لوگ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور انہوں نے کہا ہم آپ کو اللہ کی اور رشتہ داری کی قسم دیتے ہیں۔ قریش کے خاندان میں سے کوئی خاندان ایسا نہیں تھا جس میں نبی اکرم ﷺ کی رشتہ داری نہ تھی۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے لئے دعا فرمائی تو ان کو یہ تکلیف دور ہوگئی اس پر یہ (آیت) ” یس ٓ (1) والقرآن الحکیم “ تا ام لم تنذر ھم لا یؤمنون “ نازل ہوئی اور ان لوگوں میں سے ایک بھی ایمان نہ لایا۔
Top