Tafseer-e-Mazhari - Yaseen : 7
لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰۤى اَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
لَقَدْ حَقَّ : تحقیق ثابت ہوگئی الْقَوْلُ : بات عَلٰٓي : پر اَكْثَرِهِمْ : ان میں سے اکثر فَهُمْ : پس وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
ان میں سے اکثر پر (خدا کی) بات پوری ہوچکی ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے
لقد حق القول علی اکثرھم فھم لا یؤمنون . ان میں سے اکثر لوگوں پر (تقدیری) بات ثابت ہوچکی ‘ سو وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ اَلْقَوْلُ سے مراد ہے اللہ کا یہ قول لَاَمْلَءَنَّ جَھَنَّمَ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ (میں جہنم کو ضرور بھر دوں گا جنات سے اور انسانوں سے ‘ سب سے) ۔ فَھُمْ لاَ یُؤْمِنُوْنَ پس وہ یعنی اکثر لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔ ابن جریر نے عکرمہ کا بیان نقل کیا ہے کہ ابوجہل نے کہا تھا : اگر میں نے محمد ﷺ کو دیکھ پایا تو ایسا ایسا کروں گا ‘ اس پر آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top