Tadabbur-e-Quran - Yaseen : 7
لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلٰۤى اَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
لَقَدْ حَقَّ : تحقیق ثابت ہوگئی الْقَوْلُ : بات عَلٰٓي : پر اَكْثَرِهِمْ : ان میں سے اکثر فَهُمْ : پس وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہ لائیں گے
ان میں سے بہتوں پر ہماری بات پوری ہوچکی ہے تو وہ ایمان لانے والے نہیں بنیں گے۔
لقد حق القول علی اکثرھم فھم لایومنون (7) ’ قول ‘ سے اشارہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی طرف ہے جو اس نے ابلیس کے جواب میں اس وقت فرمایا تھا جب اس نے یہ دھمکی دی تھی کہ میں ذریت آدم کی اکثریت کو گمراہ کرکے چھوڑوں گا۔ اس وقت، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ لا ملتن جھنم من الجنۃ والناس اجمعین (میں ایسے تمام جنوں اور انسانوں سے جو تیری پیروی کریں گے دوزخ کو بھردوں گا) اسی قول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ آنحضرت ﷺ کو تسلی دی گئی ہے کہ تمہارا فرض انداز کرنا ہے وہ کرتے رہو لیکن یہ توقع نہ رکھو کہ ان میں سے ہر شخص تمہاری دعوت قبول کرے گہ بلکہ ان میں بہتیرے ایسے ہیں جن پر ہماری بات صادق آچکی کہ وہ ابلیس کی پیروی کے جرم میں جہنم کے ایندھن بنیں گے۔ اس طرح کے لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔ ان کے درپے اور ان کے لئے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
Top