Tafseer-e-Haqqani - Yaseen : 26
قِیْلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ١ؕ قَالَ یٰلَیْتَ قَوْمِیْ یَعْلَمُوْنَۙ
قِيْلَ : ارشاد ہوا ادْخُلِ : تو داخل ہوجا الْجَنَّةَ ۭ : جنت قَالَ : اس نے کہا يٰلَيْتَ : اے کاش قَوْمِيْ : میری قوم يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتی
(آخرکار اس کو شہید کر ڈالا اس کو) حکم ہوا کہ بہشت میں جا داخل ہو، اس نے کہا اے کاش میری قوم بھی جان لیتی
قیل ادخل الجنۃ یہ اس کے لیے دخول جنت کی بشارت ہے۔ تفسیر کبیر میں ہے۔ لیس المراد القول فی وجہہ بل ھو الفعل یعنی وہ اس شہادت سے جنت کا مستحق ہوگیا اور اسی طرح اس کا قول یالیت قومی ہے۔ گویا اس کی تمنا ہے کہ اس شہادت سے سرور اور قلبی نور جو موجب غفران و اکرام ہے۔ مجھے حاصل ہوا ہے، کاش میری قوم کو بھی ہوتا۔
Top