Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 56
اِنَّكَ لَا تَهْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّكَ : بیشک تم لَا تَهْدِيْ : ہدایت نہیں دے سکتے مَنْ اَحْبَبْتَ : جس کو تم چاہو وَلٰكِنَّ اللّٰهَ : اور لیکن (بلکہ) اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والوں کو
تو راہ پر نہیں لاتا53 جس کو چاہے پر اللہ راہ پر لائے جس کو چاہے اور وہ ہی خوب جانتا ہے جو راہ پر آئیں گے
ٖ 53:۔ یہ ولقد وصلنا لھم القول الخ سے متعلق ہے۔ اور آنحضرت ﷺ کے لیے تسلی ہے۔ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ جب ابو طالب کی وفات کا وقت قریب آیاتو حضور ﷺ نے بڑی کوشش کی کہ وہ اسلام لے آئے مگر آپ کی آرزو پوری نہ ہوسکی جس سے آپ کو سخت غم لاحق ہوا اس پر یہ آیت نازل ہوئی (بخاری، مسلم، نسائی، ترمذی، احمد وغیرہم رحمہم اللہ تعالی) ۔ یعنی ہم نے اہل مکہ کی راہنمائی کے لیے مسلسل آیتیں نازل کی اور نصائح بھیجے اور آپ نے بھی دعوت و ارشاد میں کوئی قصور نہیں کیا لیکن ہدایت تو اللہ کے اختیار میں ہے، اس لیے اگر بعض مشرکین آپ کی انتہائی ناصحانہ تبلیغ اور مشفقانہ دعوت اور ان سے قلبی محبت و انس کے باوجود ایمان نہیں لائے تو اس پر آپ غم نہ کریں۔ کیونکہ یہ معاملہ آپ کے اختیار سے باہر ہے۔ جن کی قسمت میں ہدایت لکھی ہے وہ اللہ کو معلوم ہیں اور صرف انہی کو ہدایت حاصل ہوگی۔ مساق الایۃ لتسلیتہ ﷺ حیث لم ینجع فی قومہ الذین یحبھم ویحرص علیھم اشد الحرص انذارہ (علیہ الصلوۃ والسلام) ایاھم (روح ج 20 ص 96) ۔
Top