Tafseer-al-Kitaab - Al-Qasas : 56
اِنَّكَ لَا تَهْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّكَ : بیشک تم لَا تَهْدِيْ : ہدایت نہیں دے سکتے مَنْ اَحْبَبْتَ : جس کو تم چاہو وَلٰكِنَّ اللّٰهَ : اور لیکن (بلکہ) اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والوں کو
(اے پیغمبر، ) تم جس کو چاہو ہدایت نہیں دے سکتے، مگر اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہی ہدایت پانے والوں کو خوب جانتا ہے۔
[31] صحیحین کی روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے اپنے چچا ابو طالب کے واسطے بہت سعی کی کہ مرتے وقت کلمہ پڑھ لے مگر اس نے انکار ہی کیا اور ملت عبدالمطلب پر ہی جان دینے کو ترجیح دی۔ اس پر یہ آیت اتری۔ [32] یعنی وہ نعمت ہدایت سے انہی لوگوں کو فیض یاب کرتا ہے جن میں وہ قبول ہدایت کی آمادگی پاتا ہے۔
Top