Al-Qurtubi - Al-Qasas : 56
اِنَّكَ لَا تَهْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّكَ : بیشک تم لَا تَهْدِيْ : ہدایت نہیں دے سکتے مَنْ اَحْبَبْتَ : جس کو تم چاہو وَلٰكِنَّ اللّٰهَ : اور لیکن (بلکہ) اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والوں کو
(اے محمد) تم جس کو دوست رکھتے ہو اسے ہدایت نہیں کرسکتے بلکہ خدا ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور وہ ہدایت پانے والوں کو خوب جانتا ہے
میں کہتا ہوں : صحیح یہ ہے کہ مفسرین کی بڑی تعداد کا اتفاق ہے کہ یہ آیت نبی کریم ﷺ کے چچا ابوطالب کے بارے میں نازل ہوئی۔ یہ امام بخاری اور مسلم کی حدیث ہے۔ اس کے بارے میں گفتگو سورة براۃ میں گزر چکی ہے۔ ابو روق نے کہا : ولکن اللہ یھدی من یشآء میں اشارہ حضرت ابن عباس کی طرف ہے، یہ قتادہ کا قول ہے۔ وھو اعلم بالمھتدین مجاہد نے کہا : جس کے حق میں ہدایت کو مقدر کرے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : من احببت کا معنی ہے جس کی ہدایت پانے کو آپ پسند کرتے ہیں۔ جبیر بن مطعم نے کہا : وہ وحی جو نبی کریم ﷺ پر کی جاتی اس کو کسی نے نہیں سنا صرف حضرت ابوبکر صدیق نے اسے سنا کیونکہ انہوں نے حضرت جبریل امین کو یہ کہتے ہوئے سنا : اے محمد : اے محمد ! پڑھو انک لاتھدی من احببت ولکن اللہ یھدی من یشآء
Top