Mazhar-ul-Quran - Maryam : 66
وَ یَقُوْلُ الْاِنْسَانُ ءَاِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ اُخْرَجُ حَیًّا
وَيَقُوْلُ : اور کہتا ہے الْاِنْسَانُ : انسان ءَ اِذَا : کیا جب مَا مِتُّ : میں مرگیا لَسَوْفَ : تو پھر اُخْرَجُ : میں نکالا جاؤں گا حَيًّا : زندہ
اور انسان (یعنی کافر) یوں کہتا ہے کہ جب میں مر جاؤں گا تو کیا پھر زندہ کر کے (قبر سے) باہر نکالا جاؤں گا
ان آیتوں کی تفسیر ہے جن کا حاصل یہ ہے کہ جس صاحب قدرت نے پانی جیسی پتلی چیز سے ماں کے پیٹ میں انسان کا پتلا بنا کر اس پتلے میں روح پھونک دی ، اس کو آدم کے پتلے کی طرح انسان کو دوبارہ پیدا کرنے کے وقت مٹی کا پتلا بنانا اور اس پتلے میں روح کا پھونک دینا کیا مشکل ہے ؟ ۔
Top